سابق وزیراعظم اور چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق پر عدم اعتماد کا اظہار کر دیا۔
سابق خاتون اول بشریٰ بی بی نے چیئرمین پی ٹی آئی سے علیحدگی میں ملاقات کی درخواست کسی دوسرے بینچ کے روبرو مقرر کرنے کی استدعا کردی۔
بشریٰ بی بی نے اپنے وکیل انتظار پنجھوتھہ کے ذریعے موقف اختیار کیا ہے ’ہمارے جتنے بھی کیسز آپ کے سامنے مقرر ہوئے، ان میں ایک طرح کے فیصلے آرہے ہیں۔ لہذا استدعا ہے کہ ہمارے جتنے مقدمات اس بینچ میں ہیں انہیں کسی دوسرے بینچ کو منتقل کیا جائے۔
اس پر چیف جسٹس عامر فاروق نے وکیل انتظار پنجھوتھہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا’
آپ بالکل نامناسب بات کر رہے ہیں، ایسے نہ کریں‘۔
بعد ازاں چیف جسٹس نے کہا ’چلیں! پھر اس کو دیکھ لیتے ہیں‘۔
اور بشریٰ بی بی کی طرف سے بینچ تبدیلی کی استدعا پر پاکستان بار کونسل، سپریم کورٹ اور ہائیکورٹ بار کو نوٹسز جاری کر دیے ۔
وکلا سے ملاقات کے لیے عمران خان کی نئی درخواست
دوسری طرف سابق وزیراعظم اور چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے وکلا سے ملاقات کے لیے اسلام آباد ہائیکورٹ میں ایک نئی درخواست دائر کردی۔
درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ ڈاکٹر بابر اعوان، نعیم پنجھوتھہ، انتظار پنجھوتھہ اور شہباز کھوسہ کو ملاقات کی اجازت دی جائے، علاوہ ازیں شاداب جعفری ،علی اعجاز بٹر اور سمیر کھوسہ کو بھی ملاقات کی اجازت دی جائے۔
چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواست میں کہا گیا ہے کہ ان کی طرف سے فراہم کی گئی فہرست کو جیل حکام نے تبدیل کردیا۔ جیل حکام کی طرف سے کہا گیا کہ چیئرمین پی ٹی آئی نے وکلا کی یہی فہرست دی ہے۔
چیئرمین پی ٹی آئی کی طرف سے کہا گیا ہے کہ فائنل کی گئی فہرست میں ایسے وکلا کے نام بھی حذف کردیے گئے جو عدالتوں میں ان کی نمائندگی کررہے ہیں۔ لہذا استدعا ہے کہ عدالتوں کے نمائندگی کرنے والے وکلا کو ملاقات کی اجازت دی جائے۔