خالصتان ریفرنڈم کی قیمت موت ہے تو یہ قیمت ادا کرنے کو تیار ہوں، گرپتونت سنگھ پنوں

جمعہ 1 دسمبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

خالصتان تحریک کے معروف رہنما اور سکھز فار جسٹس(ایس ایف جے) کے بانی گرپتونت سنگھ پنوں نے کہا ہے کہ اگر خالصتان ریفرنڈم چلانے کی قیمت موت ہے تو وہ یہ قیمت ادا کرنے کو تیار ہیں۔

خالصتان تحریک کے رہنما گرپتونت سنگھ پنوں نے سوشل میڈیا ایکس پر اپنے پیغام میں کہا ’بھارت کی طرف سے مجھ پر قاتلانہ حملہ مجھے آزادی کے ریفرنڈم کے لیے ووٹنگ کے انعقاد سے نہیں روک سکتا اور میں 28 جنوری 2024 کو سان فرانسسکو میں امریکی فیز آف خالصتان ریفرنڈم کے انعقاد کے لیے آگے بڑھ رہا ہوں۔‘

واضح رہے کہ ایک ہفتے قبل برطانوی اخبار نے امریکا میں خالصتان تحریک کے معروف رہنما اور سکھ فار جسٹس کے بانی گرپتونت سنگھ پنوں کے قتل کی بھارتی سازش ناکام بنانے کے حوالے سے خبر دی تھی۔

خبر میں کہا گیا تھا کہ گرپتونت سنگھ پنوں کو قتل کرنے کا منصوبہ بنانے والے بھارتی شہری نکھل گپتا کو جون میں چیک ری پبلک میں گرفتار کیا گیا تھا، چیک ری پبلک نے ابھی تک نکھل گپتا کو امریکا کے حوالے نہیں کیا تاہم دونوں ممالک کے مابین مجرمان کی حوالگی کا معاہدہ موجود ہے جس کے باعث نکھل گپتا کو امریکا کے حوالے کر دیا جائے گا۔

امریکی عدالت میں بھارتی شہری نکھل گپتا کے خلاف اس حوالے سے کیس بھی درج کیا گیا تھا، عدالت نے نکھل گپتا پر فرد جرم عائد کر دی ہے،امریکی پراسیکیوٹر کے مطابق بھارتی شہری نکھل گپتا نے نیویارک میں بھارتی نژاد امریکی کے قتل کی سازش کی۔

امریکی پراسیکیوٹر کا مؤقف ہے کہ امریکی سر زمین پر امریکی شہریوں کو قتل کرنے کی کوششوں کو برداشت نہیں کیا جائے گا، امریکا یا بیرون ملک امریکیوں کو نقصان پہنچانے کی کوشش کرنے والوں پر مقدمات چلائے جائیں گے۔

یہ بھی پڑھیں : بدنام زمانہ خفیہ ایجنسی ’را‘ کی پاکستان میں دہشت گردی کا بھارتی سوشل میڈیا پر اعتراف

بھارتی شہری نکھل گپتا پر چونکہ کرائے کے قاتل ہونے کا الزام ہے، اس لیے اسے امریکی قانون کے مطابق 10 سال قید کی سزا سنائے جانے کا امکان ہے۔

یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ رواں برس جون میں خالصتان تحریک کے رہنما ہردیپ سنگھ نجر کو کینیڈا میں قتل کیا گیا تھا جس کے بعد کینیڈا کے وزیراعظم نے بھارت پر الزام عائد کیا تھا کہ ہردیپ سنگھ نجر کے قتل میں بھارت ملوث ہے، کینیڈا نے بھارتی ایجنسی کے ’را‘ کے عہدیدار کو بھی ملک بدر کیا تھا۔

دونوں ممالک کے درمیان سفارتی کشیدگی کے بعد سینیئر سفارتکاروں کو بھی ملک چھوڑنے کے احکامات جاری کیے گئے تھے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp