اقوام متحدہ کی امدادی ایجنسی (یو این آر ڈبلیو اے) نے کہا کہ اسرائیل فلسطینیوں کو غزہ سے مصر میں دھکیلنا چاہتا ہے۔
امدادی ایجنسی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ شمالی غزہ میں اسرائیل کی جانب سے کی جانے والی تباہی اس منصوبے کی جانب پہلا قدم تھا۔
یو این آر ڈبلیو اے نے کہا ہے کہ اس وقت جنوبی غزہ میں 19 لاکھ فلسطینی بدترین حالات کا سامنا کر رہے ہیں، انخلا کی دھمکی کے پیچھے اسرائیل کا یہی منصوبہ ہے کہ فلسطینیوں کو مصر کی جانب دھیکلا جائے۔
مزید پڑھیں
بیان میں کہا گیا ہے کہ اگر اسرائیل اپنے منصوبے میں کامیاب ہو گیا تو یہ دوسرا ’نکبا‘ ہوگا اور پھر غزہ کی سرزمین فلسطینیوں کی نہیں رہے گی۔
واضح رہے کہ 1948 میں لاکھوں فلسطینیوں کو ان کے گھروں سے نکال دیا گیا تھا جس کے بعد اس دن کو ’نکبا‘ یا قیامت کے طور پر منایا جاتا ہے۔
یہ بھی یاد رہے کہ غزہ میں اس وقت قیامت صغریٰ کا منظر ہے، اسرائیلی فوج کی جانب سے مسلسل بمباری کا سلسلہ جاری ہے اور اب تک تقریباً 18 ہزار کے قریب فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔
فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس کی جانب سے 7 اکتوبر کو کیے گئے آپریشن کے بعد سے اسرائیلی فوج مسلسل بمباری کر رہی ہے، چند روز کی جنگ بندی کے بعد یہ سلسلہ دوبارہ شروع ہو گیا ہے۔