سابق وزیراعظم عمران خان اور فواد چوہدری کی اڈیالہ جیل میں ایک مختصر ملاقات ہوئی ہے جس میں عمران خان نے جیل میں فواد چوہدری کو دیکھ کر حیرت کا اظہار کیا اور کہا کہ تمہیں کیوں پکڑا ہوا ہے۔
بدھ کو اڈیالہ جیل میں سابق چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان اور فواد چوہدری کے خلاف توہین الیکشن کمیشن کی سماعت ہوئی۔ الیکشن کمیشن اڈیالہ جیل مقدمے کی سماعت کے لیے اڈیالہ جیل پہنچا جہاں عمران خان اور فواد چوہدری کو پیش کیا گیا۔
ذرائع کے مطابق عمران خان نے فواد چوہدری کو دیکھ کر کہا کہ تمہیں کیوں پکڑا ہوا ہے؟ جس پر فواد چوہدری نے جواب میں مسکرا کر کہا کہ بس سب آپ کے سامنے ہے، عمران خان نے فواد چوہدری سے حال احوال پوچھا اور اپنی نشست پر بیٹھ گئے۔
مزید پڑھیں
خیال رہے کہ اس سے پہلے سابق وزیر اعظم عمران خان اور اسد عمر کا انسداد دہشتگردی عدالت میں آمنا سامنا ہوا تھا جس میں عمران خان کا اسد عمر کے ساتھ رویہ خوشگوار نہیں تھا تاہم ذرائع بتاتے ہیں کہ اڈیالہ جیل میں عمران خان کا فواد چوہدری کے ساتھ رویہ خوشگوار تھا۔
توہین الیکشن کمیشن کیس میں فواد چوہدری کے وکیل فیصل چوہدری پیش ہوئے۔ وکیل فیصل چوہدری نے توہین الیکشن کمیشن کی کارروائی جیل میں کرنے پر اعتراض اٹھاتے ہوئے کہا کہ فواد چوہدری کے حوالے سے کونسا سیکیورٹی تھریٹ ہے جو ان کو پیش نہیں کیا جارہا؟
انہوں نے کہا کہ یہ الیکشن کمیشن کی توہین ہے کہ وہ جیل میں ٹرائل کر رہے ہیں، اور ایسا ٹرائل جس میں نہ خاندان کے لوگوں کو آنے دیا جارہا ہے اور نہ میڈیا کو اجازت دی گئی ہے۔
الیکشن کمیشن کے وکیل کے مطابق 22 مہینوں سے ٹرائل التوا کا شکار ہے جس پر فیصل چوہدری نے کہا کہ 2 ماہ مزید انتظار کر لیں۔
الیکشن کمیشن نے آئندہ سماعت پر میڈیا کی موجودگی کو یقین دہانی کرواتے ہوئے دلائل طلب کر لیے اور کیس کی آئندہ سماعت 19 دسمبر کو ہوگی۔
دوسری جانب عمران خان نے وکلا سے گفتگو کرتے ہوئے افغانوں کے انخلا کے طریقے کار کو ایک بار پھر غیر انسانی سلوک قرار دیتے ہوئے کہا کہ میں افغانوں کو نہیں بلکہ بہاریوں اور بنگالیوں کو بھی شہریت دینے کے حق میں ہوں، جو سلوک ان کے ساتھ روا رکھا جارہا ہے وہ غیر انسانی سلوک ہے۔