چیف جسٹس قاضی فائز عیسی اور متروکہ وقف املاک بورڈ کے وکیل کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ

منگل 13 فروری 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

سپریم کورٹ میں اقلیتوں کے حقوق سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اور متروکہ وقف املاک بورڈ کے وکیل اکرام چوہدری کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا ہے۔

اقلیتوں کے حقوق سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران سپریم کورٹ کے چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے متروکہ وقف املاک بورڈ کے وکیل سے استفسار کیا کہ ملک بھر میں کتنے گوردوارے ہیں؟ وکیل اکرام  چوہدری نے جواب میں کہا کہ موجودہ مقدمہ 6 گرودواروں کا ہے، ملک بھر کی تفصیل گزشتہ سماعتوں میں جمع کرا چکے ہیں۔

چیف جسٹس نے وکیل اکرام چوہدری سے کہا کہ آپ حقائق کیوں چھپانا چاہتے ہیں؟ سچ عوام کے سامنے آنے سے کیوں روکا جا رہا ہے؟ وکیل اکرام چوہدری نے پھر کہا کہ تمام حقائق عدالت کو دے چکے ہیں۔

چیف جسٹس نے اکرام  چوہدری کو کہا کہ آپ عدالت کا کچھ تو احترام کریں،پہلے عدالت پر چڑھائی کر دو پھر جج کو سوال بھی نہ پوچھنے دو،اخلاق تو ختم ہی ہوگیا ہے، وکیل اکرام  چوہدری نے کہا کہ بطور وکیل عدالت بھی میرا احترام کرے۔

اکرام چوہدری نے چیف جسٹس کو جواب دیا کہ مجھے وکالت کرتے ہوئے 35 سال ہوگئے ہیں، آپ سمجھتے ہیں اخلاقیات صرف آپ ہی کو آتی ہیں، بار کا سینئر رکن ہوں مجھے بھی عزت دی جائے۔

چیف جسٹس نے قاضی فائز عیسیٰ نے اکرام چوہدری کو روسٹم سے ہٹنے کی ہدایت کر دی اور ان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں آپ سے نہیں متروکہ وقف املاک بورڈ کے چیئرمین سے بات کرنی ہے۔

متروکہ وقف املاک بورڈ کے چیئرمین اور دیگر حکام عدالت میں پیش

بعد ازاں متروکہ وقف املاک بورڈ کے چیئرمین اور دیگر حکام عدالت میں پیش ہوئے، چیئرمین متروکہ وقف املاک بورڈ نے عدالت کو بتایا کہ ملک بھر میں فعال گرودواروں کی تعداد 19 ہے۔

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے متروکہ وقف املاک بورڈ کے حکام سے استفسار کیا کہ تمام گرودواروں کی تفصیلات اور تصاویر ویب سائٹ پر کیوں نہیں ڈالتے؟

انگریز کا دور ختم ہوچکا ہے اب سر سر نہ کیا کریں، چیف جسٹس

چیف جسٹس قاضی فائز عیسی نے متروکہ وقف املاک بورڈ کے حکام کی سرزنش کرتے ہوئے کہا کہ میری بات پر سر سر کیوں کر رہے ہیں؟ انگریز کا دور ختم ہوچکا ہے، اب سر سر نہ کیا کریں، غلامی کی زنجیریں توڑ دیں۔

گردواروں اور مندروں کی تفصیلات ویب سائٹ پر شائع کی جائیں

چیف جسٹس قاضی فائز عیسٰی نے ریمارکس دیے کہ یہ مخصوص اقلیتوں اور عوام کی پراپرٹی ہے، ساری زمینیں ہتھائی جاتی ہیں اس لیے حقائق چھپائے جارہے ہیں۔

سپریم کورٹ نے تمام متروکہ وقف املاک بورڈ کو ہدایت کی ہے کہ گرودواروں اور مندروں کی تصاویر سمیت مکمل تفصیلات ویب سائٹ پر جاری کی جائیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp