موسم بہار کے ساتھ ہی پشاور کی پتنگ مارکیٹ کی رونقیں بحال ہوجاتی ہیں جہاں کی پتنگوں کی مانگ نہ صرف پاکستان کے مختلف علاقوں بلکہ بیرونی ممالک میں بھی ہیں۔
مزید پڑھیں
پشاور کے عبدالرحمٰن کا خاندان گزشتہ 40 سال سے پتنگ کے کاروبار سے وابستہ ہے۔ ان کے مطابق بہار کے آغاز کے ساتھ ان کا کام بھی شروع ہو جاتا ہے۔
عبدالرحمٰن نے بتایا کہ وقت کے ساتھ ساتھ پتنگ کی مانگ میں بھی اضافہ ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’سال بھر میں صرف انہی 2 ماہ میں کام ہوتا ہے‘۔
انہوں نے بتایا کہ پہلے پشاور سمیت خیبر پختونخوا میں پتنگ بازی کا رجحان نہیں تھا لیکن اب وہاں بھی لوگوں کو اس کا شوق ہو گیا ہے‘۔
ان کا کہنا تھا کہ پشاور میں اب بھی یہ رجحان کم ہے لیکن دیہی علاقوں میں پتنگ بازی کا شوق زیادہ ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ وہ پتنگیں سوات، مردان اور دیگر اضلاع میں سپلائی کر رہے ہیں‘۔
پنجاب میں پتنگوں کی سپلائی
عبدالرحمٰن نے بتایا کہ پتنگ بازی کا شوق لاہور سمیت پنجاب میں سب سے زیادہ ہے اور وہ وہاں بھی اپنی بنائی ہوئی پتنگیں سپلائی کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ’ہمارا ہول سیل کا کام ہے اور سب کو سپلائی کرتے ہیں‘۔ انہوں نے مزید کہا کہ انہیں لاہور، کراچی، روالپنڈی، ملتان، اسلام آباد اور دیگر شہروں سے کئی ماہ پہلے ہی آرڈرز ملے تھے جہاں اب سپلائی کی جا رہی ہے۔
کینیڈا اور افغانستان میں بھی پشاوری پتنگ مشہور
عبدالرحمٰن نے بتایا کہ دیگر صوبوں کے علاوہ وہ مختلف ممالک کو بھی پتنگ سپلائی کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ان کی پتنگوں کی سب سے زیادہ مانگ افغانستان اور کینیڈا میں ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہر ملک کی اپنی ڈیمانڈ ہوتی ہے اور اسی لحاظ سے پتنگیں تیار کی جاتی ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ان کے ہاں مختلف سائز اور قیمت کے پتنگ تیار کی جاتی ہے۔
دیکھیے مزید تفصیل اس ویڈیو رپورٹ میں۔