سپریم کورٹ نے جاسوسی کے مبینہ ملزم کی درخواست ضمانت مسترد کردی

جمعہ 19 اپریل 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

سپریم کورٹ نے جاسوسی کے مبینہ ملزم کی درخواست ضمانت مسترد کردی۔

جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس عائشہ ملک پر مشتمل سپریم کورٹ کے 2 رکنی بینچ نے جاسوسی کے مبینہ ملزم محمد دین کی ضمانت کی درخواست پر سماعت کی۔

 دوران سماعت جسٹس محمد علی مظہر نے ریمارکس دیے کہ ملزم کے اکاؤنٹ میں بیرون ملک سے رقم آنے کا الزام ہے۔ جسٹس عائشہ ملک نے ریمارکس دیے کہ درخواست گزار افغان شہری ہے۔

ملزم کے وکیل نے دلائل دیے کہ ملزم کا افغان نیشنل ہونا ثابت نہیں ہوا، وہ پاکستانی شہری ہے، اس نے اپنا پاسپورٹ اور شناختی کارڈ درخواست کے ساتھ لگایا ہے۔

جسٹس عائشہ ملک نے ریمارکس دیے کہ ملزم کے شناختی کارڈ کو بلاک کر دیا گیا ہے۔ جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ ملزم کے  خلاف اسی کے رشتہ دار نے الزام عائد کیا ہے۔

ملزم محمد دین کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ مقدمہ میں شامل دیگر 2 ملزمان کی ضمانتیں ٹرائل کورٹ نے منظور کی ہیں۔ جس پر جسٹس محمد علی مظہر نے ریمارکس دیے کہ ایسی صورت میں آپ فریش گراؤنڈ پر ٹرائل کورٹ میں ضمانت کی درخواست دائر کریں۔

بعد ازاں، ملزم نے عدالتی آبزرویشنز کی بنیاد پر درخواست واپس لے لی۔

واضح رہے کہ ملزم محمد دین کے خلاف گزشتہ سال جاسوسی کے الزام پر سی ٹی ڈی تھانہ میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp