پاکستان کی جانب سے طلبا و طالبات کو اسکالرشپس دینے کے اعلان پر افغان عوام کا اظہارِ تشکر

جمعرات 25 اپریل 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان نے اعلیٰ تعلیم کے لیے ’علامہ محمد اقبال اسکالرشپ پروگرام ‘ کے تیسرے مرحلے کے تحت افغان طلبا و طالبات کو اسکالرشپس دینے کا اعلان کیا ہے۔

افغانستان میں لڑکیوں کی تعلیم پر حالیہ پاپندی کے بعد پاکستان کی جانب سے خاص طور پر خواتین کو اسکالر شپس دینے اور وظائف کی فراہمی کو افغان عوام کی جانب سے زبردست پذیرائی ملی ہے۔

ہائر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) نے ابتدائی طور پر افغان طلبا کو پاکستان بھر کی یونیورسٹیوں میں تعلیم حاصل کرنے کے لیے 349 اسکالرشپس کی منظوری دی ہے۔ اس اسکالر شپس میں مختلف شعبے شامل ہیں۔

’علامہ اقبال اسکالرشپ پروگرام ‘ کے تیسرے مرحلے میں افغان طلبا کو مجموعی طور پر 4500 اسکالرشپس دی جائیں گی۔

ابتدائی 349 اسکالرشپس میں سے 231 لڑکوں کے لیے اور 118 اسکالر شپس لڑکیوں کے لیے مختص کیے گئے ہیں، ان میں بیچلرز، ماسٹرز اور پی ایچ ڈی پروگرام شامل ہیں۔ اہم بات یہ ہے کہ اس پروگرام میں پشتون، تاجک، ہزارہ اور اوزبک طلبا منصفانہ طور پر اسکالر شپس تقسیم کی گئی ہیں۔

واضح رہے کہ اسکالر شپس دینے کے لیے طلبا کے انتخاب کا عمل ایک پینل کے ذریعہ کیا گیا تھا، جس نے یہ اسکالر شپس تعلیمی اسناد اور آن لائن انٹرویو کی بنیاد پر دیے ہیں۔

منتخب طلباء کے لیے زیرو سمسٹر یکم مئی 2024 سے شروع ہونے والا ہے۔ ایچ ای سی نے اس بات کو یقینی بنایا کہ طلباء کے پاس درست ویزا، پاسپورٹ اور دیگر ضروری دستاویزات ہوں۔ تعلیمی اداروں کے قریب واقع ہاسٹل میں طلباء کے لیے رہائش کا انتظام کیا جائے گا۔

علامہ اقبال اسکالرشپ پروگرام کے تیسرے مرحلے کے آغاز سے قبل وزارت خارجہ (ایم او ایف اے) عبوری افغان حکومت کے ساتھ رابطے میں رہے گی۔

علامہ اقبال اسکالرشپ پروگرام کے پہلے اور دوسرے مرحلے پہلے ہی مکمل ہو چکے ہیں۔ خواتین سمیت افغان طلبا کو وظائف کی فراہمی کو افغان عوام کی جانب سے خاص طور پر لڑکیوں کی تعلیم پر حالیہ پابندی کی روشنی میں نمایاں پذیرائی ملی ہے۔

اسکالرشپ پروجیکٹ کے ابتدائی دو مراحل کے دوران مجموعی طور پر 6,000 افغان طلباء کو اسکالرشپس سے نوازا گیا ہے جو افغان نوجوانوں کے لیے تعلیمی مواقع فراہم کرنے کے پروگرام کے عزم کی عکاسی کرتا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp