پی ٹی آئی نے جوڈیشل کمیشن بنانے سے متعلق آئی ایس پی آر کا مطالبہ تسلیم کرلیا

منگل 7 مئی 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) کے سینیئر رہنما رؤف حسن نے پاک فوج کے محکمہ تعلقات عامہ ( آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل کی پریس کانفرنس پر اپنا ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی پریس کانفرنس تضادات کی بھرپور غمازی کرتی ہے، پاکستان تحریک انصاف بھی اپنی شرائط پر جوڈیشل کمیشن کے قیام کی حمایت کرتی ہے۔

رؤف حسن نے چارسدہ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف پر الزامات کی کوئی بنیاد نہیں ہے، ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا درست نہیں کہ ملک میں جمہوریت کو کوئی خطرہ نہیں، رؤف حسن نے الزام لگایا کہ اس وقت بھی ملک میں ایک شخص فیصلے کر رہا ہے اور آمریت ہے ایسی صورت حال میں ملک نہیں چل سکتا۔

رؤف حسن نے کہا کہ 9 مئی کے واقعات کے حوالے سے پاکستان تحریک انصاف پر لگائے جانے تمام تر الزامات کو چیلنج کرتے ہیں اور جوڈیشل کمیشن کے قیام کی تائید کرتے ہیں۔ ہم بھی 9 مئی کے ثبوت مانگ رہے ہیں، 9 مئی کے واقعات کے بعد پی ٹی آئی نے بھی انکوائری قائم کرنے کی بات کی تھی کہ ان الزامات کی غیر جانبدارانہ تحقیقات ہونی چاہیں۔

رؤف حسن نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف بھی یہی مطالبہ کرتی ہے کہ 9 مئی کے واقعات کے پیچھے کون تھا، اس کی تحقیقات ہونی چاہیں۔ کون لوگ تھے جنہوں نے یہ جرم کروایا، ایک کمیشن بننا چاہیے جو ان الزامات کی انکوائری کرے گا۔

رؤف حسن نے کہا کہ اگر ڈی جی آئی ایس پی آر اسلام آباد دھرنے سے لے کر کمیشن سے تحقیقات کا مطالبہ کر رہے ہیں تو پھر رجیم چینج کی بھی انکوائری ہو گی، سائفر کیس کی بھی تحقیقات ہوں گی، عمران خان پر حملے، آڈیو لیکس، جبری طلاقوں اور سیاسی انجینئرنگ کے علاوہ 8 فروری کو عوامی مینڈیٹ کے چوری ہونے کی بھی تحقیقات کرے گا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف اس سے پہلے بھی ان تمام واقعات کی جوڈیشل کمیشن کے ذریعے تحقیقات کا مطالبہ کرتے رہے ہیں۔ پاکستان تحریک انصاف بھی چاہتی ہے کہ قوم کو پتا چلے کہ مجرم کون ہے؟

رؤف حسن نے الزام لگایا کہ ہمارے لوگوں کو اغوا کیا گیا، ان سے بیانات دلائے گئے، انہیں عدالتوں میں پیش نہیں کیا گیا۔ فنگر پوائنڈنگ یا الزام تراشیوں سے معاملات حل نہیں ہوں گے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp