احتساب عدالت کے جج ناصر جاوید رانا نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی طبی معائنے سے متعلق درخواستیں منظور کرلیں۔
مزید پڑھیں
اڈیالہ جیل راولپنڈی میں 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس پر سماعت احتساب عدالت کے جج ناصر جاوید رانا نے کی۔ بانی پی ٹی آئی عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو کمرہ عدالت میں پیش کیا گیا۔
190 ملین پاؤنڈ ریفرنس میں آج مزید 2 گواہوں پر بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کے وکلا نے جرح مکمل کی۔ ریفرنس میں مزید 3 گواہوں کے بیان بھی قلمبند کر لیے گئے۔
پانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کے میڈیکل چیک اپ کی درخواستیں عدالت نے منظور کرلیں۔ عدالت نے سعیدہ وارثی کی بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کی درخواست بھی منظور کرلی ۔
احتساب عدالت نے 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس پر سماعت 15 مئی تک ملتوی کردی۔
گزشتہ سماعتوں کا احوال
واضح رہے کہ احتساب عدالت میں 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس کی 8 مئی اور اور 3 مئی کو ہونے والی سماعتوں میں 2 گواہان پر جرح مکمل کی گئی تھی۔
29 اپریل کو سابق وزیراعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے خلاف مذکورہ ریفرنس میں مزید 4 گواہان اور اس سے پہلے 23 اپریل کو 6 گواہان کے بیانات قلمبند کیے گئے تھے۔ ایک گواہ کا بیان 6 اپریل کو قلمبند کیا گیا تھا۔
رواں برس 6 جنوری کو ہونے والی سماعت میں بانی پی ٹی آئی عمران خان اور ان کی اہلیہ پر فردِ جرم عائد نہیں ہوسکی تھی۔ بعد ازاں 6 مارچ کو ہونے والی سماعت میں نیب کے 3 گواہوں کے بیانات قلمبند کرلیے گئے تھے۔
عدالت نے 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس میں پراپرٹی ٹائیکون ملک ریاض سمیت ریفرنس کے 6 شریک ملزمان کو اشتہاری اور مفرور مجرم قرار دے دیا تھا۔
اس سے قبل 4 جنوری کو بھی عمران خان اور ان کی اہلیہ پر فرد جرم نہیں عائد ہوسکی تھی اور 190 ملین پاؤنڈز ریفرنس میں درخواست ضمانت پر نیب کی جانب سے دلائل دیے گئے تھے جس کے بعد سماعت 6 جنوری تک ملتوی کردی گئی تھی۔
بانی پی ٹی آئی اور اہلیہ پر فرد جرم عائد
190 ملین پاؤنڈز ریفرنس میں بانی پی ٹی آئی عمران خان اور بشریٰ بی بی پر 27 فروری کو فرد جرم عائد کی گئی تھی تاہم دونوں نے صحت جرم سے انکار کردیا تھا۔
نیب کے مطابق، بحریہ ٹاؤن کے مالک ملک ریاض نے وزیراعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ کو القادر ٹرسٹ یونیورسٹی کے لیے موضع برکالا، تحصیل سوہاوہ ضلع جہلم میں واقع 458 کنال، 4 مرلے اور 58 مربع فٹ زمین عطیہ کی ہے جس کے بدلے میں مبیّنہ طور پر عمران خان نے ملک ریاض کو 50 ارب روپے کا فائدہ پہنچایا تھا۔