اب 126 ممالک کے شہریوں کو پاکستان کا ویزا ملے گا صرف 24 گھنٹے میں

بدھ 24 جولائی 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

وفاقی کابینہ نے ملک میں کاروباری سرگرمیوں، سر مایہ کاری اور سیاحت کے فروغ کے لیے 126 ممالک کے لیے آن لائین ویزا ایپلی کیشن سسٹم کے نفاذ کی منظوری دے دی ہے، جس کے تحت ان ممالک کے شہری 24 گھنٹوں کے اندر بزنس اور ٹورسٹ ویزا حاصل کر سکیں گے۔ ان ممالک کو ویزا پراسیسنگ فیس سے بھی مستثنیٰ قرار دے دیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: وفاقی کابینہ نے آپریشن عزم استحکام کی منظوری دیدی

بدھ کو اسلام آباد میں وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس وزیراعظم ہاؤس اسلام آباد میں منعقد ہوا۔

اجلاس کے بعد جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ وفاقی کابینہ کے اجلاس میں فلسطینیوں کی حمایت اور اسرائیل کی مذمت میں قرارداد منظور کی گئی ہے اور اسرائیل کے خلاف جنگی جرائم کا مقدمہ چلانے کا مطالبہ بھی کیا گیا ہے۔

اجلاس کے شرکاء سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ فلسطین میں جاری اسرائیل کی حالیہ بیہیمانہ کاروائیوں کی تاریخ میں مثال نہیں ملتی۔ انہوں نے کہا کہ غزہ اور فلسطین کے دیگر علاقوں میں معصوم بچوں اور خواتین سمیت ہر شہری اسرائیلی بربریت کا نشانہ بن رہا ہے۔

مسئلہ فلسطین کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کرنے پر زور

وزیر اعظم نے کہا کی آستانہ میں آنے والی شنگھائی تعاون تنظیم اور شنگھائی تعاون تنظیم پلس کی کانفرنسز کے دوران میں نے فلسطین کے مظلوم عوام کے لیے بھرپور آواز اٹھائی۔ وزیراعظم نے فلسطین کے مسئلے کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کی روشنی میں حل کرنے پر زور دیا۔

مزید پڑھیں: وفاقی کابینہ نے مالی سال 25-2024 کی بجٹ تجاویز کی منظوری دے دی

وزیراعظم اور کابینہ اراکین نے فرینکفرٹ ، جرمنی میں پاکستانی قونصلیٹ پر ہونے والے حملے اورپاکستانی پرچم کی بے حرمتی کی شدید مذمت کی۔ وزیراعظم نے کہا کہ اس واقعے میں ملوث افراد کے خلاف سخت قانونی کارروائی ہونی چاہیے۔

وزیراعظم نے دہشتگردی کی حالیہ کاروائیوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے ان واقعات میں جام شہادت نوش کرنے والے سیکیورٹی فورسز کے جوانوں کو خراج عقیدت پیش کیا اور ان کے بلندی ء درجات کی دعا کی۔

کاروباری سرگرمیوں کے لیے آن لائن ویزا اپیلی کیشن سسٹم کے نفاذ کی منظوری

اعلامیے کے مطابق وفاقی کابینہ نے ملک میں کاروباری سرگرمیوں، سر مایہ کاری اور سیاحت کے فروغ کے  لیے 126 ممالک کے لئے آن لائین ویزا ایپلی کیشن سسٹم کے نفاذ کی منظوری دے دی جس کے تحت ان ممالک کے شہری 24 گھنٹوں کے اندر بزنس اور ٹورسٹ ویزا حاصل کر سکیں گے۔ ان 126 ممالک کے شہری ویزا پراسیسنگ فیس سے بھی مستثنیٰ ہوں گے۔

یہ بھی پڑھیں: وفاقی کابینہ نے غیرقانونی افغان مہاجرین کے رجسٹریشن کارڈ میں ایک سال توسیع کی منظوری دیدی

علاوہ ازیں تیسرے ملک کا پاسپورٹ رکھنے والے سکھ یاتریوں کے لیے ویزا آن ارائیول کی سہولت کے لیے الگ سے سب، کیٹیگری کی منظوری بھی دی گئی ہے۔ اس حوالے سے وفاقی وزارت داخلہ میں ایک ڈیش بورڈ بھی قائم کیا جائے گا جو کہ آن لائین ویزا کے نظام کی نگرانی کرے گا۔

بینکنگ کورٹس کے قیام کی منظوری

اعلامیے کے مطابق وفاقی کابینہ نے اسلام آباد، بلوچستان، سندھ، لاہور اور پشاور کے معزز ہائی کورٹس اور وفاقی وزارتِ قانون و انصاف کی سفارش پر بینکوں کے مقدمات کے حوالے سے خصوصی عدالتیں اور بینکنگ کورٹس نوٹیفائی کرنے کی بھی منظوری دے دی ہے۔

مزید پڑھیں: وفاقی کابینہ کا اجلاس: اسپیشل کورٹ کو آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت رپورٹ کیسز سننے کا اختیار دینے کی منظوری

اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ وفاقی کابینہ نے سیکیورٹی اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان ایکٹ 1997 کے سیکشن 37 کے تحت اسلام آباد ہائی کورٹس کا تجویز کردہ اسپیشل کورٹ(بینکوں میں فراڈ) اسلام آباد، ہائی کورٹ آف بلوچستان، کوئٹہ کا تجویز کردہ اسپیشل کورٹس (بینکوں میں فراڈ) کوئٹہ، ہائی کورٹ آف سندھ، کراچی کا تجویز کردہ اسپیشل کورٹ (بینکوں میں فراڈ ) کراچی، لاہور ہائی کورٹ، لاہور کے تجویز کردہ اسپیشل کورٹس لاہور، اسپیشل کورٹ، ملتان اور پشاور ہائی کورٹ، پشاور کا تجویز کردہ بینکنگ کورٹ 1، پشاور تشکیل دینے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔  یہ خصوصی اور بینکنگ عدالتیں سیکیورٹی اینڈ ایکسچینج کمیشن کے تحت کام کریں گی۔

یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم شہباز شریف کی وفاقی کابینہ میں کون کون شامل ہوگا؟

وفاقی کابینہ نے پاکستان اور ڈنمارک کے درمیان لاجسٹکس ، ٹرانسپورٹ، گرین اینڈ سسٹین ایبل گروتھ،  واٹر ویسٹ مینجمنٹ ، اربن گرین ڈویلپمینٹ،  متبادل توانائی اور بنیادی ڈھانچے کی تعمیر کے شعبوں میں پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے فروغ کے حوالے سے مفاہمتی یادداشت پر دستخط کرنے کی بھی منظوری دے دی ہے۔

وفاقی کابینہ کے اجلاس میں مظلوم فلسطینی بھائیوں بہنوں اور بچوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے اسرائیلی ظلم وبربریت کی شدید ترین الفاظ میں مذمت کی گئی۔

فلسطین سے متعلق وفاقی کابینہ کی منظور کردہ قرارداد

اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ وفاقی کابینہ نے فلسطین پر اسرائیلی جارحیت کے خلاف قرارداد کی بھی منظور ی دی ہے کہ جس میں کہا گیا ہے کہ  7 اکتوبر 2023 سے اب تک اسرائیل کے ظالمانہ اقدامات کی وجہ سے 39 ہزار سے زیادہ فلسطینی شہید ہوچکے ہیں جن میں معصوم بچے، خواتین، بزرگ، نوجوان ہر عمر اور طبقے سے تعلق رکھنے والے نہتے اور بے گناہ شہری شامل ہیں۔

قرارد داد میں کہا گیا ہے کہ فلسطین کی شہری آبادی، اسپتال، اسکول، اقوام متحدہ، میڈیا کے دفاتر اورورکر، صحافی کوئی بھی اسرائیلی بموں، گولیوں اور قتل عام کی بلا امتیاز مہم سے محفوظ نہیں۔ فلسطینی علاقے قبرستان اور ملبے کا ڈھیر بن چکے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان فلسطین میں فوری غیر مشروط جنگ بندی کا مطالبہ کرتا ہے، وزیر اعظم شہباز شریف

قرارداد کے مطابق ایسی سفاکی، بربریت اور ظلم کی مثال حالیہ تاریخ میں کہیں نہیں ملتی۔ اسرائیل کے ظلم کو دیکھتے ہوئے محض مذمت کافی نہیں کیونکہ عالمی عدالت انصاف کے فیصلے، اقوام متحدہ کی قراردادیں، انسانی حقوق کی تنظیموں، اداروں کے مطالبات اور پوری دنیا کے مہذب اور انصاف پسند عوام کے احتجاج کے باوجود اسرائیل کا ظلم جاری ہے۔

عالمی برادری اسرائیل کے ہاتھوں فلسطینیوں کی نسل کشی کا نوٹس لے

لہٰذا عالمی برادری اور عالمی ادارے نسل کشی اور جنگی جرائم میں ملوث ریاست کے خلاف پابندیوں سمیت قانونی، سفارتی اور انتظامی اقدامات کا آغاز کرے۔ ایک وحشی ریاست کو عالمی قانون اور انسانی حقوق کا پابند کرکے مزید بے گناہ خون بہنے سے روکا جائے۔ ورنہ یہ آگ پوری دنیا کے امن کو بھسم کردے گی۔

اعلامیے کے مطابق قرارداد میں کہا گیا ہے کہ ’عالمی عدالت انصاف فلسطینی علاقوں میں اسرائیل کی موجودگی کو غیرقانونی اور فلسطینی علاقوں میں اسرائیلی آبادیوں کی تعمیر کوعالمی قانون کی خلاف ورزی قرار دے چکی ہے۔ عالمی عدالت انصاف نے فلسطینیوں کو زرتلافی دینے اور ان کے نقصانات ادا کرنے کا بھی حکم دیا ہے‘۔

مزید پڑھیں: پاکستان کا فلسطینی علاقوں پر اسرائیلی قبضے کے قانونی نتائج پر عالمی عدالت کی مشاورتی رائے کا خیرمقدم

قرارداد کے مطابق اسلامی جمہوریہ پاکستان اسلامی ممالک کی متحدہ آواز ’او۔آئی۔سی‘ پر بھی زور دیتا ہے کہ اس ضمن میں متفقہ اور متحدہ اقدامات کے لیے ازسرنو کوششیں شروع کی جائیں اور اسلامی دنیا کی متفقہ حکمت عملی کی تیاری پر غور کیاجائے۔

وفاقی کابینہ 4 جولائی کو آستانہ میں شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس میں فلسطین کی صورتحال کے حوالے سے واضح اور دو ٹوک موقف بیان کرنے کو سراہتے اس کی مکمل تائید کرتی ہے اور عالمی برادری سے مطالبہ کرتی ہے کہ انسانیت کے خلاف جرائم کے ارتکاب پر اسرائیل کو بطور ریاست جوابدہ بنایا جائے اور بے گناہوں کے قاتلوں  کو فوری انصاف کے کٹہرے میں کھڑا کیا جائے۔

خود عالمی عدالت انصاف بھی اسرائیل کی بہیمانہ کاروائیوں کو فلسطینیوں کی نسل کشی قرار دے چکی ہے ۔عالمی برادری غزہ میں فوری جنگ بندی اور انسانی امداد کی رسائی کے لیے اپنی کوششیں تیز تر کرے۔

یہ بھی پڑھیں: عالمی عدالت انصاف نے فلسطین پر اسرائیلی قبضے کو غیرقانونی قرار دے دیا

قرارداد میں مزید کہا گیا کہ ’اسلامی جمہوریہ پاکستان کی وفاقی کابینہ پاکستان کے عوام اور ریاست کی نمائندگی کرتے ہوئے اس عزم کا اعادہ کرتی ہے کہ فلسطین اور مقبوضہ جموں کشمیر کے عوام کی آزادی ، اقوام متحدہ اور عالمی قانون کے مطابق حقوق کی فراہمی تک ہر طرح سے ان کی مدد جاری رکھے گی۔ فلسطینیوں کو خوراک سمیت دیگر ضروری سامان کی فراہمی کے لئے پہلے سے بڑھ کر کوششیں کی جائیں گی‘۔

پاکستان ایک بار پھر اقوام متحدہ اور عالمی برادری پر زور دیتا ہے کہ مقبوضہ خطوں کے دیرینہ تنازعات کے حل کے لئے بلاتاخیر اقدامات کئے جائیں۔ القدس الشریف دارالحکومت اور 1967 سے قبل کی سرحدات کی حامل فلسطینی ریاست کے قیام پر مبنی دو ریاستی حل کے لئے ازسرنو اور نتیجہ خیز کوششیں کی جائیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp