خلیل الرحمان قمر کو ہنی ٹریپ کرنے کے مقدمہ میں بڑی پیشرفت سامنے آئی ہے۔
انسداد دہشت گردی عدالت نے مرکزی ملزمہ آمنہ عروج کو 4 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کرنے کا حکم دے دیا۔
یہ بھی پڑھیں:خاتون نے کبھی نہیں بتایا کہ وہ اکیلی رہتی ہیں، خلیل الرحمان قمر کا اغوا کے بعد پہلا انٹرویو
انسداد دہشت گردی عدالت کے جج خالد ارشد نے سماعت کی اور ملزمہ آمنہ عروج کو 4 روزہ جسمانی ریمانڈ دیتے ہوئے حکم دیا کہ ملزمہ دن کی روشنی کی روشنی میں پولیس کے پاس اور رات کو جیل میں ہوا کرے گی۔
پولیس نے آمنہ عروج کے مقدمے میں اغوا برائے تاوان کی سیکشن کا اضافہ کر دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:http://خلیل الرحمان قمر کو ہنی ٹریپ کرنے والی خاتون آمنہ عروج کون ہے؟
پس منظر:
واضح رہے کہ ڈرامہ نگار خلیل الرحمان قمر کے ساتھ ڈکیتی اور اغوا کا واقعہ پیش آیا تھا۔ایف آئی آر کے مطابق خلیل الرحمان قمر نے بیان دیا کہ رات 12 بجے کے قریب نامعلوم نمبر سے آمنہ نامی خاتون نے فون کرکے اپنے گھر بلایا کہ وہ میرے ساتھ مل کر ڈراما بنانا چاہتی ہے۔ تاہم گھر پہنچنے کے کچھ دیر بعد مسلح افراد نے واردات کی اور اغوا کرلیا۔
یہ بھی پڑھیں:http://خواتین عقیدت اور محبت سے ملتی ہیں، خلیل الرحمان قمر کا دعویٰ
خلیل الرحمان قمر کے مطابق ملزمان ان پر تشدد کرتے رہے اور گاڑی میں مختلف جگہوں پر گھماتے رہے۔ ملزمان نے جان سے مارنے کی دھمکیاں دیتے ہوئے رشتے داروں سے پیسے منگوانے کا بھی کہا۔ ملزمان نے موبائل، گھڑی اور نقدی چھین لی، اے ٹی کارڈ سے 2 لاکھ 67 ہزار روپے نقدی ٹرانسفر بھی کی۔بعد ازاں ملزمان مجھے آنکھوں پر پٹیاں باندھ کر ویران جگہ چھوڑ کر فرار ہوگئے۔