ایران کیجانب سے تباہ کن وارہیڈز سے لیس کروز میزائل کی موجودگی کا اعتراف

ہفتہ 10 اگست 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

ایران کے انقلابی گارڈز ’پاسداران انقلا ب‘ کے مطابق ایرانی بحریہ ریڈار پر دکھائی نہ دینے والے انتہائی مہلک کروز میزائل سے لیس ہے۔

ایران کی جانب سے  یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب مشرق وسطیٰ جنگ کے دہانے پر کھڑا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:پاکستان نے ایران کو شاہین lll میزائل دینے سے متعلق رپورٹ رد کردی

امریکی میڈیا رپورٹ کے مطابق ایران کے پاس خطے کا ایک سب سے بڑا میزائل پروگرام ہے، جو جنگ کی صورت میں امریکا اور اسرائیل کے خلاف مؤثر ہوسکتا ہے۔

ایرانی سرکاری میڈیا کے مطابق پاسداران انقلا ب ایران کے مطابق اس کی بحریہ کے پاس نئے کروز میزائل انتہائی دھماکا خیز وار ہیڈز سے لیس ہیں، یہ میزائل ریڈار پر دکھائی نہیں دیتے۔

پاسداران انقلاب کے کمانڈر میجر جنرل حسین سلامی کے مطابق آج کی دنیا میں آپ کو اپنی بقا کے لیے یا تو طاقتور ہونا پڑے گا، یا ہتھیار ڈالنا ہوں گے۔ کوئی درمیانی راستہ نہیں ہے۔

ایرانی سرکاری میڈیا کے مطابق ایرانی بیڑے میں طویل اور درمیانے فاصلے تک مار کرنے والے مختلف قسم کے میزائل سسٹمز کے ساتھ ساتھ جاسوسی ڈرون اور نیول ریڈار بھی شامل کیے گئے ہیں۔ ان سسٹم کا تعلق گارڈز کی بحریہ میں جدید ترین اینٹی سرفیس اور سب سرفیس ہتھیاروں سے ہے۔

یہ بھی پڑھیں:کیا ایران کو واقعی پاکستانی شاہین 2 میزائل کی ضرورت ہے، بھارتی دعوؤں کو پذیرائی کیوں نہ مل سکی؟

ایرانی ٹیلی ویژن نے گزشتہ روز جمعہ کو کئی ہتھیاروں کی نمائش کی۔ بحریہ  کے مطابق 2,654 سسٹمز میں سے صرف 210 دکھائے گئے ہیں کیونکہ سیکیورٹی وجوہات کی بنا پردوسرے اسٹریٹجک سسٹمز کو دکھانا ممکن نہیں تھا۔

واضح رہے کہ ایران کی سیکیورٹی کے سب سے طاقتور ادارے کا یہ اعلان ایک ایسے وقت سامنے آیا ہے جب 31 جولائی کو فلسطینی اسلام پسند تنظیم حماس کے لیڈر اسماعیل ہنیہ کے تہران میں قتل پر ایران کی جانب سے بدلہ لینے کے عزم کے اظہار سے خطے میں ایک مکمل جنگ کے خدشات پیدا ہو گئے ہیں۔

ایران نے اسرائیل پر قتل کا الزام عائدکیا ہے جبکہ اسرائیل نے اس میں ملوث ہونے کی تصدیق یا تردید نہیں کی ہے۔

امریکی نیشنل انٹیلی جینس کے ڈائریکٹر کے دفتر کے مطابق خطے میں ایران کے پاس سب سے زیادہ بیلسٹک میزائل ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp