جاسوسی کا الزام:سابق ایرانی ڈپٹی وزیر دفاع کو موت کی سزا سنا دی گئی

جمعرات 12 جنوری 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

ایران کے سرکاری میڈیا کے مطابق ایران کے سپریم کورٹ کی جانب سے سابق ایرانی ڈپٹی وزیر دفاع علی رضا اکبری کو برطانیہ کیلئے جاسوسی کے الزام میں موت کی سزا سنائی گئی ہے۔

علی رضا اکبری کو 2019 میں گرفتار کیا گیا تھا، وہ 80 کی دہائی میں ایران عراق جنگ کے دوران ایرانی سپریم قومی سلامتی کونسل کے موجودہ سیکرٹری اور 1997 سے 2005 تک ایران کے وزیر دفاع رہنے والے علی شمخانی کے قریبی ساتھی اور ڈپٹی وزیر دفاع رہ چکے ہیں۔

ایرانی میڈیا کے مطابق ایرانی وزارت انٹیلیجنس کا کہنا ہے کہ علی رضا اکبری برطانوی انٹیلیجنس سروسز کیلئے ایران میں انتہائی اہم ایجنٹ تھے جو ایران کے حساس مقامات اور معلومات تک رسائی رکھتے تھے اور انہوں نے ملک دشمن جاسوسی ایجنسی کو حساس معلومات پہنچائی۔

برطانوی دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ ہماری اولین ترجیح علی رضا اکبری کی فوری رہائی کو یقینی بنانا ہے، اس حوالے سے ایران کو فوری کونسلر رسائی کی درخواست کی گئی ہے۔

برطانوی وزیر خارجہ جیمز کلیورلی نے سوشل میڈیا پر جاری اپنے بیان میں برطانوی شہریت کے حامل علی رضا اکبری کی رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ایران کو فوری طور سزا پر عمل درآمد روک کر انہیں رہاکر دینا چاہیے۔

انہوں نے لکھا کہ ایران اور برطانیہ کی دوہری شہریت رکھنے والے ایران کے سابق ڈپٹی وزیر دفاع کو سیاسی بنیادوں سزا سنائی گئی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp