پاکستان کے بعد ایران میں بھی افغان سفارتکار کی جانب سے قومی ترانے کی توہین کی گئی جس پر ایران کی جانب سے شدید احتجاج کیا گیا۔ ایران نے قومی ترانے کی توہین پر افغان سفارتخانے کے قائم مقام سربراہ کو وزارت خارجہ طلب کرکے سخت احتجاج کیا اور کہا کہ افغان مندوب کا رویہ سفارتی رواج کے خلاف تھا، قومی ترانے کا احترام کرنا بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ رویہ ہے۔
ایران کے احتجاج پر افغان مندوب نے معافی مانگی اور کہا کہ وہ موسیقی پر پابندی کی وجہ سے کھڑے نہیں ہوئے، ایرانی مندوب کا کہنا تھا ہم ایران کے ساتھ دوستانہ تعلقات کے خواہاں ہیں۔
مزید پڑھیں:پاکستان کا قومی ترانہ کیسے تخلیق ہوا؟
اس سے قبل پاکستان کے صوبے خیبرپختونخوا میں منعقدہ ایک تقریب کے دوران بھی افغان سفارتکار قومی ترانہ کے احترام میں کھڑے نہیں ہوئے تھے تاہم پاکستان میں پیش آئے واقعے پر افغان حکام کی جانب سے کسی قسم کی معافی نہیں مانگی گئی البتہ یہ کہا گیا کہ امارت اسلامی افغانستان کی گانے بجانے کے پالیسی کی وجہ سے افغان سفیر کھڑے نہیں ہوئے تھے۔
پاکستانی دفترخارجہ نے قومی ترانے کی بے حرمتی کے معاملے پر ایرانی سفارت خانے کی وضاحت مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ قومی ترانے کا احترام بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ روایت ہے۔