ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای اسرائیل پر حملے کے بعد دوبارہ منظر عام پر آتے ہوئے امریکا اور چند یورپی ممالک پر زور دیا ہے کہ اگر وہ اپنی شرانگیزی کم کرلیں تو خطے میں جنگوں کا خاتمہ ہوجائے۔
یہ بھی پڑھیں: ایران کی جانب سے فائر کیے گئے میزائل فضائی اڈوں پر گرے، اسرائیلی فوج کا اعتراف
ایرانی خبر رساں ایجنسی ارنا کے مطابق ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے یہ بات بدھ کو داخلے کے امتحان میں اچھے نمبروں سے پاس ہونے والے طالبعلموں کے ایک وفد سے ملاقات کے دوران کہی۔
آیت اللہ خامنہ ای نے کہا کہ ہمارے علاقے میں امریکا اور کچھ یورپی ممالک مسائل کی جڑ ہیں جو نعرہ تو امن و سکون کا لگاتے ہیں لیکن تنازعات، جنگوں، پریشانیوں اور دشمنیوں وغیرہ کا سبب بنتے ہیں اب اگر وہ اس خطے میں اپنا فساد کم کرلیں تو بلا شبہ یہ جنگیں اور جھڑپیں بالکل ختم ہو جائیں گی۔
مزید پڑھیے: اسرائیل پر میزائل حملے، امریکا کی ایران کو سنگین نتائج کی دھمکی
سپریم لیڈر نے وفد سے کہا کہ سید حسن نصر اللہ کی شہادت نے ہمیں سوگوار کردیا ہے اور ہم ان دنوں عزادار ہیں لیکن چوں کہ آپ لوگوں سے ملاقات طے تھی اس لیے میں نے اسے ملتوی نہیں کیا۔
یاد رہے کہ ایرانی سپریم لیڈر حسن نصراللہ کی شہادت کے بعد احتیاطً کچھ عرصہ منظر عام پر نہیں آرہے تھے۔
منگل کو ایران نے حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ اور حزب اللہ کے سیکریٹری جنرل حسن نصر اللہ کی شہادت کے انتقام کے طور پر اسرائیل پر فضائی یلغار کرتے ہوئے اس پر سینکڑوں میزائل داغ دیے تھے۔ تاہم اب اس بات کا بھی خدشہ ہے کہ اسرائیل کی جانب سے بھی کوئی جوابی کارروائی کی جائے گی۔
اس حوالے سے آیت اللّٰہ خامنہ ای نے اسرائیل کو خبردار کردیا ہے کہ ایران کی جانب سے اگلا حملہ اس سے کہیں زیادہ تکلیف دہ ثابت ہوگا۔
مزید پڑھیں: ایران نے اسرائیل کے تمام انفراسٹرکچر کو نشانہ بنانے کی دھمکی دے دی
ایرانی فوج کے سربراہ میجر جنرل محمد باقری نے بھی واضح کردیا ہے کہ اگر اسرائیل کی جانب سے ایران پر حملہ کیا گیا تو پھر اسے سنگین نتائج بھگتنے ہوں گے کیوں کہ اس صورت میں ایران کا حملہ پہلے سے کہیں شدید ہوگا اور اسرائیل کے بنیادی ڈھانچے کو نشانہ بنائے گا۔