انسپکٹر جنرل پولیس اسلام آباد علی ناصر رضوی نے کہا ہے کہ پولیس سپاہی عبدالحمید شاہ کو شہید کرنے اور کرانے والوں کے خلاف کارروائی ہوگی۔
یہ بھی پڑھیں اسلام آباد: بلوائیوں کی پرتشدد کارروائیوں کی فوٹیج اور ہوشربا حقائق سامنے آگئے
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کی قیادت میں اسلام آباد پر چڑھائی کرنے والوں نے پولیس پر فائرنگ کی، لیکن ہم نے تحمل سے کام لیا۔
اسلام آبادپولیس کے پی ہاؤس کیوں گئی؟ اوروہاں توڑپھوڑ کس نے کی؟ pic.twitter.com/szK0BYZHYl
— WE News (@WENewsPk) October 6, 2024
انہوں نے کہاکہ عبدالحمید شاہ چونگی نمبر 26 پر مظاہرین کے تشدد سے زخمی ہوئے تھے اور اسپتال میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے شہید ہوگئے۔
انہوں نے کہاکہ آج ان کے بچے ہم سے سوال کررہے ہیں کہ کیا ریاست انہیں انصاف دے گی، تو میں بالکل واضح کردوں اس میں کسی کے ساتھ کوئی رعایت نہیں ہوگی، پولیس اپنے حصے کا کام کرےگی، سخت ایف آئی آر درج کی جارہی ہے۔
علی ناصر رضوی نے کہاکہ حصہ بمطابق جسہ جس نے جو کردار ادا کیا اسے اس کی سزا ملے گی، کسی کو اسلام آباد کا امن خراب کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
آئی جی نے کہاکہ احتجاجی مظاہرے میں شامل افراد پتھراؤ کرنے کے ساتھ غلیل کا استعمال کررہے تھے، جس سے تخریب کاری واضح ہوجاتی ہے۔
انہوں نے کہاکہ 878 شرپسندوں کو گرفتار کیا جا چکا ہے، جن میں 120 افغان شہری شامل ہیں، اور ایف آئی آر میں اے ٹی سی کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں آئی جی اسلام آباد نے کہاکہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور پولیس کی حراست میں نہیں ہیں۔
اسلام آبادپولیس کے پی ہاؤس کیوں گئی؟ اوروہاں توڑپھوڑ کس نے کی؟ pic.twitter.com/szK0BYZHYl
— WE News (@WENewsPk) October 6, 2024
آئی جی نے کہاکہ اسلام آباد کے مختلف تھانوں میں 10 ایف آئی آرز درج کردی گئی ہیں، اور گرفتار ہونے والوں میں خیبرپختونخوا پولیس کے حاضر سروس اہلکار بھی شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں علی امین گنڈاپور کی خیبرپختونخوا ہاؤس سے فرار ہونے کی حقیقت آشکار
آئی جی نے تفصیلات بتاتے ہوئے کہاکہ اسلام آباد سیف سٹی کے 441 کیمروں کو نقصان پہنچایا گیا، اس کے علاوہ پولیس کی 10 گاڑیوں اور جوانوں کے 31 موٹرسائیکلوں کو بھی نقصان پہنچا۔
علی ناصر رضوی نے کہاکہ احتجاجی مظاہرین نے 3 پرائیویٹ گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچایا۔