وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے کہا ہے کہ ملک میں انتشار پھیلانے اور خدانخواستہ ملک کو دیوالیہ کرنے کے دہانے پر پہنچانے والوں کے ناپاک منصوبے ناکام ہوئے، ملک کی بقا کی خاطر اپنی سیاست کی قربانی دینے والوں کو تاریخ ہمیشہ اچھے الفاظ میں یاد رکھے گی۔
مسلم لیگ ن کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ مؤرخ جب تاریخ لکھے گا تو واضح طور پر ملک کے خیر خواہوں اور آئی ایم ایف کو قرض دینے سے روکنے کے لیے خط لکھنے والوں کے بارے میں لکھے گا۔
یہ بھی پڑھیں پاکستان اور قطر نے تیزی سے آگے بڑھنے کا فیصلہ کیا ہے، وزیراعظم شہباز شریف
انہوں نے کہاکہ اللہ کے فضل و کرم سے اور آپ سب کی کوششوں سے پاکستان کی معیشت مستحکم ہو رہی ہے، اسٹیٹ بینک نے بھی شرح سود میں 250 پوائنٹس کی کمی کردی ہے، جو خوش آئند ہے۔
وزیراعظم نے کہاکہ شرح سود میں کمی سے ملک میں کاروباری سرگرمیوں، برآمدات اور روزگار کے مواقع میں اضافہ ہوگا، مہنگائی کی شرح 38 فیصد سے کم ہوکر 7 فیصد تک آگئی ہے۔
وزیراعظم نے کہاکہ قومی و بین الاقوامی ادارے ملکی معیشت کے استحکام کی گواہی دے رہے ہیں، آپ سب وہ عظیم لوگ ہیں جنہوں نے اپنی سیاست کی پرواہ کیے بغیر 24 کروڑ عوام کے بارے سوچا۔
انہوں نے کہاکہ حالیہ دورہ سعودی عرب میں پاکستان سعودیہ سرمایہ کاری شراکت داری میں نئے باب کا اضافہ ہوا، فیوچر انویسٹمنٹ انیشی ایٹیو میں سعودی قیادت بالخصوص ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے تفصیلی گفتگو ہوئی۔
شہباز شریف نے کہاکہ سعودی عرب پاکستان کا دیرینہ دوست اور شراکت دار ہے، سعودی قیادت نے پاکستان کی معیشت کے استحکام اور ترقی کے لیے ہر قسم کی معاونت کی یقین دہانی کروائی۔
انہوں نے کہاکہ سعودیہ کی پاکستان میں حالیہ سرمایہ کاری کا حجم 2.2 ارب ڈالر سے بڑھ کر 2.8 ارب ڈالر ہو جائے گا۔
انہوں نے کہاکہ قطری قیادت نے بھی پاکستان میں سرمایہ کاری کے اضافے کی یقین دہانی کروائی ہے، پاکستان میں قطری سرمایہ کاری کے 3 ارب ڈالر کو منصوبوں کی شکل دینے کی بات ہوئی ہے۔
انہوں نے کہاکہ قطر پاکستان کے ہوابازی، ہوٹلنگ، انفارمیشن ٹیکنالوجی اور توانائی سمیت دیگر مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کرے گا، حکومت پاکستان میں سرمایہ کاری کی سہولت اور بیرونی سرمایہ کاری میں اضافے کے لیے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات کررہی ہے۔
وزیراعظم نے کہاکہ پاکستان کے ہر شعبے میں اصلاحات کا ایجنڈا نافذ کررہے ہیں، ایف بی آر کو ہدایت کی ہے کہ ایسے لوگ جو ٹیکس دیتے ہیں وہ پاکستان کے سفیر ہیں، ان کی تکریم کی جائے۔
انہوں نے کہاکہ ایسے لوگ جو ٹیکس دینے کے اہل ہونے کے باوجود ٹیکس چوری کرتے ہیں اور افسران جو ان کی چوری میں معاونت کرتے ہیں ان کے خلاف گھیرا تنگ کیا جائے۔
یہ بھی پڑھیں وزیراعظم شہباز شریف کی برطانوی کاروباری شخصیات کو پاکستان میں سرمایہ کاری کی ترغیب
اجلاس میں پارلیمانی پارٹی کو قومی اسمبلی میں مجوزہ قانون سازی کے بِل کے حوالے سے بھی اعتماد میں لیا گیا۔