خیبرپختونخوا حکومت نے توانائی کی قلت کو دور کرنے اور اخراجات کو منظم کرنے کے لیے نئے اقدامات کی منظوری دے دی جن کو نافذ کرنے کے لیے صوبائی اسمبلی میں قراردادیں منظور کی گئی ہیں۔
توانائی کی بچت کی کوششوں کے تحت صوبے بھر میں شادی ہال رات 10 بجے تک بند ہو جائیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: ایس سی او اجلاس: انتظامیہ نے شہر بھر کے ہوٹلز اور شادی ہالز کو نوٹسز دینے کی تردید کردی
حکومتی رکن مشتاق احمد غنی کی طرف سے پیش کی جانے والی قرارداد میں بجلی اور گیس کی جاری قلت کا حوالہ دیا گیا جس میں توانائی کے تحفظ اور عوامی اجتماعات میں وقت کے ضیاع کو کم کرنے کی ضرورت پر روشنی ڈالی گئی۔
ضلعی انتظامیہ اور ڈپٹی کمشنرز کو اس قاعدے کو نافذ کرنے کا کام سونپا جائے گا تاکہ یہ یقینی بنایا جاسکے کہ شادی کی تمام تقریبات مقررہ وقت تک ختم ہوں۔
مزید پڑھیے: خیبرپختونخوا کا ضم قبائلی اضلاع میں طالبات کو ماہانہ وظیفہ دینے کا اعلان
علاوہ ازیں اسمبلی نے خیبرپختونخوا کے وزرا کی تنخواہوں، الاؤنسز، اور مراعات کا ترمیمی بل 2024 بھی منظور کیا گیا۔ اس بل میں وزرا کے لیے سرکاری رہائش گاہوں کی تزئین و آرائش، قالین، پردے اور ریفریجریٹرز وغیرہ کے لیے 20 لاکھ مختص کیے گئے ہیں۔
وزیر قانون آفتاب عالم نے واضح کیا کہ گھریلو بہتری کے لیے وزرا کو اس بجٹ کے اندر رہنے کی ضرورت ہے۔ مزید برآں نجی رہائش گاہوں میں رہنے والے وزراء کو ماہانہ کرایہ الاؤنس 2 لاکھ روپے ملے گا۔