انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے بھارتی دباؤ میں آکر پاکستان میں چیمپیئنز ٹرافی ٹور میں تبدیلی کرتے ہوئے آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کے شہر ٹور سے نکال دیے۔ پرانے ٹور کے مطابق ٹرافی کو اسکردو، ہنزہ اور مظفرآباد بھی لے جایا جانا تھا۔
آئی سی سی کی جانب سے جاری تفصیلات کے مطابق ٹرافی کے ٹور کا آج سے اسلام آباد میں آغاز ہورہا ہے، اس کے بعد ٹرافی کو متعدد شہروں میں لے جایا جائے گا، ٹرافی 25 نومبر تک پاکستان میں ہی رہے گی۔
یہ بھی پڑھیں چیمپیئنز ٹرافی کے ٹور میں تبدیلی، اب پاکستان کے کن کن شہروں میں لے جایا جائےگا؟
اسلام آباد میں چیمپیئنز ٹرافی کے ٹور کے موقع پر سابق فاسٹ بولر شعیب اختر ہمراہ ہوں گے، اور ٹرافی کو دامن کوہ، فیصل مسجد اور پاکستان مونومنٹ میوزیم سمیت اسکول، کالجز اور مختلف سائٹس پر لے جایا جائے گا۔
17 نومبر کو ٹرافی کا ٹور ٹیکسلا اور خانپور کا ہوگا، جبکہ 18 نومبر کو ایبٹ آباد لے جایا جائے گا، اس کے بعد 19 نومبر کو ٹرافی مری پہنچائی جائے گا، 20 نومبر کو نتھیا گلی، اور اس کے بعد ٹرافی کا کراچی کا ٹور شروع ہوجائے گا، اور 22 سے 25 نومبر تک شہر قائد کے مختلف علاقوں میں ٹور ہوگا۔
یاد رہے کہ آئی سی سی چیمپیئنز ٹرافی کو ایونٹ میں شریک تمام ممالک میں لے جایا جائے گا، پاکستان کے بعد ٹرافی 26 سے 28 نومبر تک افغانستان میں رہے گی۔
اس کے بعد 10 سے 13 دسمبر تک بنگلہ دیش، 15 سے 22 دسمبر تک جنوبی افریقہ، اور 25 دسمبر سے 5 جنوری تک آسٹریلیا کا ٹور ہوگا۔
اس کے بعد 6 جنوری سے 11 جنوری تک ٹرافی کا ٹور نیوزی لینڈ کا ہوگا، جبکہ 12 سے 14 جنوری تک انگلینڈ اور 15 سے 26 جنوری تک ٹرافی انڈیا میں رہے گی۔
یہ بھی پڑھیں بھارتی ٹیم چیمپیئنز ٹرافی کھیلنے کیسے پاکستان آسکتی ہے؟ نجم سیٹھی نے طریقہ بتادیا
گزشتہ روز بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) نے آئی سی سی سے اعتراض کیا تھا کہ ٹرافی کو مظفرآباد، اسکردو اور ہنزہ نہ لے جایا جائے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق پاکستان کرکٹ بورڈ نے کہا ہے کہ بھارتی اعتراض درست نہیں، بھارت خود ورلڈ کپ کی ٹرافی کو متنازعہ علاقے لداخ میں کیوں لے کر گیا تھا۔