دعوے اور الزامات، سندھ میں بلدیاتی الیکشن کے نتائج میں تاخیر

پیر 16 جنوری 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

سندھ میں بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے میں ساحلی شہر کراچی میں نتائج تاخیر کا شکار ہیں۔ اب تک موصول ہونے والے غیر حتمی غیر سرکاری نتائج کے مطابق کوئی پارٹی اپنا میئر منتخب کرنے کی پوزیشن میں نہیں ہے۔
غیر سرکاری اور غیر حتمی نتائج کے مطابق 246 میں سے 35 یونین کونسلز کے مکمل نتائج سامنے آئے ہیں جن میں سے 22 پر پیپلز پارٹی اور 11 پر تحریک انصاف کے امیدواروں نے کامیابی حاصل کی ہے جبکہ جماعت اسلامی اور جے یو آئی ف ایک، ایک نشست پر کامیاب قرار پائی ہیں۔
جماعت اسلامی کراچی کے امیر حافظ نعیم الرحمان نے نتائج میں تاخیر پر تشویش اور تحفظات ظاہر کیے ہیں۔
پاکستان کے صوبہ سندھ میں بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے میں پولنگ کا عمل مکمل ہو جانے کے بعد نتائج دوسرے دن بھی مکمل طور جاری نہیں کیے جا سکے۔ ایم کیو ایم نے الیکشن کا بائیکاٹ کیا تھا۔
کراچی اور حیدرآباد کی میئرشپ کے لیے پی ٹی آئی، پیپلز پارٹی اور جماعت اسلامی میں سخت مقابلہ ہے تاہم تحریک انصاف کی جانب سے دھاندلی کے الزامات لگائے جا رہے ہیں۔
تحریک انصاف سندھ کے صدر علی زیدی کا کہنا تھا کہ ’میں ہر پولنگ سٹیشن، وارڈ، یوسی کے نتائج کی قریب سے نگرانی کر رہا ہوں۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’نتائج کے مطابق پی ٹی آئی نمایاں پارٹی کے طور پر سامنے آ رہی ہے۔‘
’پی ڈی ایم کی گندی طاقتوں کی طرف سے پس پردہ کھیلے جانے والے کھیل کے بارے میں بھی مجھے آگاہ کیا جا رہا ہے۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’پولیٹیکل انجینیئرز عوامی مینڈیٹ کا احترام کریں۔‘
دوسری جانب پیپلز پارٹی کے چیئرمین اور وفاقی وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے اپنے ٹویٹ میں سندھ بلدیاتی الیکشن کے دوسرے مرحلے میں فتح حاصل کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔

الیکشن کمشنر سندھ کا ہنگامی مراسلہ
الیکشن کمشنر سندھ نے اتوار کی شام تمام ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسران کو ہنگامی مراسلہ بھیجا ہے۔
مراسلے میں کہا گیا ہے کہ ’ہمیں سیاسی جماعتوں اور امیدواروں کی جانب سے پریزائیڈنگ آفیسرز کی جانب سے فارم 11 اور 12 ان کے پولنگ ایجنٹس کو نہ دینے کی شکایات موصول ہوئی ہیں۔‘
’آپ ریٹرننگ افسران کے ذریعے تمام پریذائیڈنگ افسران کو پولنگ ایجنٹس کو فارم 11 اور 12کی کاپیاں فراہم کرنے کی ہدایات جاری کریں۔‘
تحریک انصاف کے دو رہنما گرفتار
کراچی کے ضلع کیماڑی کے علاقے سعید آباد سے تحریک انصاف کے رکن صوبائی اسمبلی عدیل شاہ اور رہنما امجد آفریدی کو گرفتار کیا گیا ہے۔
پولیس کے مطابق ان دونوں رہنماؤں جے قبضت سے بیلٹ پیپر اور اسلحہ برآمد ہوا ہے۔
’بیلیٹ پپیر چھیننے کے الزام میں گرفتار رکن اسمبلی عدیل شاہ فیصل کالونی پولیس سٹیشن منتقل کیا کیا ہے۔‘

’حلقہ بندیوں سے متعلق الیکشن کمیشن پر الزامات بے بنیاد‘
قبل ازیں اتوار کو الیکشن کمیشن کے صوبائی دفتر نے ایک بیان میں سیاست دانوں کے بیانات کی مذمت کرتے ہوئے کہا تھا کہ حلقہ بندیوں سے متعلق الیکشن کمیشن پر الزامات بے بنیاد ہیں۔
بیان کے مطابق سندھ کے مقامی حکومتوں کے قانون کے سیکشن 10 کے تحت لوکل کونسلوں کی تعداد کا تعین کرنا صوبائی حکومت کے ذمے ہے اور اس میں الیکشن کمیشن کا کوئی کردار نہیں۔ اور کمیشن نے قانون کے مطابق درست حلقہ بندیاں کی ہیں۔
الیکشن کمیشن نے وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنااللہ کے بیان کو بھی اُن کی الیکشن پراسیس سے عدم واقفیت قرار دیا۔
وفاق میں اتحادی حکومت میں شامل جماعت متحدہ قومی موومنٹ پاکستان نے پیپلز پارٹی کی صوبائی حکومت کی جانب سے کی گئی حلقہ بندیوں پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے بلدیاتی انتخابات کا بائیکاٹ کیا۔
کراچی اور حیدرآباد سمیت سندھ کے 16 اضلاع میں آج بلدیاتی انتخابات ہوئے جن میں پیپلز پارٹی، پی ٹی آئی اور جماعت اسلامی کے امیدوار مدمقابل تھے۔
اتوار کی صبح سندھ پولیس کے سربراہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ الیکشن کمیشن نے سکیورٹی انتظامات پر اطمینان ظاہر کیا ہے۔
سندھ میں دوسرے مرحلے کے بلدیاتی انتخابات میں مجموعی طور پر ایک کروڑ 32 لاکھ 83 ہزار 696 افراد کے ووٹ رجسٹرڈ تھے۔ سندھ بلدیاتی انتخابات کے لیے 8706 پولنگ سٹیشن قائم کیے گئے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp