اسرائیلی فوج نے بیرون ملک سفر کرنے والے اپنے اہلکاروں کو خبردار کیا ہے کہ انہیں بیرون ملک جنگی جرائم کے الزام میں گرفتاری کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق، اسرائیلی فوج نے غزہ میں ممکنہ جنگی جرائم کی تحقیقات کے دوران ایک فوجی کے برازیل فرار ہونے کے بعد اس ممکنہ خطرے سے اپنے فوجیوں کو آگاہ کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اسرائیلی آبادکاروں نے مسجد اقصیٰ پر دھاوا بول دیا، ایک دن میں 88 فلسطینی شہید
رپورٹس کے مطابق، غزہ جنگ میں شریک اسرائیلی فوجی یوآل وگدانی کے خلاف جنگی جرائم کے الزامات عائد کیے گئے تھے اور اسرائیل میں اس کے خلاف تحقیقات جاری تھیں، تاہم اس دوران وہ برازیل فرار ہوگیا۔
فلسطینیوں کے حقوق کے لیے بیلجیئم کی ایک تنظیم ’ہند رجب فاؤنڈیشن‘ نے اس معاملے کو برازیل کی عدالت میں اٹھایا جس پر گزشتہ ہفتے عدالت نے پولیس کو اسرائیلی فوجی سے تفتیش کرنے کے احکامات جاری کیے۔
فاؤنڈیشن کی جانب سے نمائندہ وکیل مائرہ پنہیرو نے اس حوالے سے برازیلی میڈیا کو بتایا ہے کہ معاہدہ روم کا دستخط کنندہ ہونے کی حیثیت سے برازیل کو اس قانون میں فراہم کردہ جنگی اور انسانیت کے خلاف جرائم اور نسل کشی میں ملوث افراد کے خلاف تحقیقات کرنے اور انہیں سزا دینے کا اختیار حاصل ہے اور وہ اس کا پابند بھی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اسرائیل نے نسل کشی کے لیے سردی کو بھی ہتھیار بنالیا، ایک اور فلسطینی بچہ ٹھٹھر کر مرگیا
دوسری جانب، اسرائیل ان ممالک کے ساتھ رابطے میں ہے جہاں اس کے فوجیوں کے خلاف شکایات درج کی گئی ہیں، اسرائیلی حکومت ایسی تمام تحقیقات کو روکنے کی کوششوں میں مصروف ہے جن میں اس کے فوجیوں کی گرفتاری کا خدشہ موجود ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق، برازیل میں اسرائیلی سفارتخانے نے اسرائیلی فوجی یوآل وگدانی کے برازیل سے فوری محفوظ انخلا کی تصدیق کردی ہے، جس پر ہند رجب فاؤنڈیشن نے سخت احتجاج کیا ہے اور اسرائیلی حکومت کو انصاف کی راہ میں رکاوٹ بننے کا ذمہ دار قرار دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اسرائیل کو مزید 8 ارب ڈالر مالیت کے ہتھیار فراہم کریں گے، بائیڈن انتظامیہ نے کانگریس کو آگاہ کردیا
واضح رہے کہ گزشتہ ماہ سری لنکا میں ایک فلسطینی ایڈوکیسی گروپ نے ملک میں ایک حاضر سروس اسرائیلی فوجی کی موجودگی کا نوٹس لیتے ہوئے اس کی گرفتاری کا مطالبہ کیا تھا، جس کے بعد اسرائیل فوج نے اس اہلکار کے فوری انخلا کا اشارہ دیا تھا۔