کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے دفاع اور داخلہ سمیت مختلف وزارتوں کی گرانٹس منظور کرلی ہیں۔
وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب کے زیر صدارت گزشتہ روز ہونے والے ای سی سی اجلاس میں فیک نیوز کے خاتمے کے لیے وزارت دفاع کے حق میں 1.945 ارب روپے کی تکنیکی ضمنی گرانٹ (ٹی ایس جی) کی منظوری دی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: ملکی معیشت کو بلندیوں پر لے جانے کا عزم، وزیراعظم نے ’اڑان پاکستان‘ پروگرام کا افتتاح کردیا
وزارت داخلہ نے شنگھائی تعاون تنظیم اجلاس 2024 کے دوران سیکیورٹی انتظامات، پرتشدد مظاہروں کے دوران تباہ شدہ سیف سٹی کیمروں کی مرمت اور دیگر قانون نافذ کرنے والی ضروریات کے لیے 650.357 ملین روپے کی تکنیکی ضمنی گرانٹ کی درخواست کی جسے ای سی سی نے منظور کر لیا۔
ای سی سی نے وزارت داخلہ کی درخواست پر اسلام آباد سیف سٹی پروجیکٹ کے بقایا معاہدہ رقم کے 5 فیصد کی ادائیگی کے لیے میسرز ہواوے ٹیکنالوجیز کمپنی لمیٹڈ کو 6.170 ملین امریکی ڈالر (تقریباً 1.72 ارب روپے) ادا کرنے کی بھی منظوری دی۔
یہ بھی پڑھیں: ملک ترقی کی راہ پر گامزن، سرمایہ کاروں کے اعتماد میں اضافہ ہوا ہے، وزیر خزانہ محمد اورنگزیب
اقتصادی رابطہ کمیٹی نے وزیراعظم کے ریلیف پیکج کے تحت یوٹیلیٹی سٹورز کارپوریشن (یو ایس سی) کے اخراجات پورے کرنے کے لیے 1.679 ارب روپے کی منظوری دی، بشرطیکہ یہ سبسڈی اسی مالی سال کے لیے بجٹ میں شامل ہو اور اس مدت کے بعد کوئی اضافی خرچ نہ اٹھایا جائے۔
وزارت تجارت نے ماحول کے تحفظ کے لیے HCFC-141b اور HCFC-142b کے ساتھ ملا ہوا Polyol کی درآمد پر پابندی عائد کرنے کی تجویز پیش کی۔ ای سی سی نے اس پابندی کی منظوری دے دی جو جنوری 2025 کے آخر سے ہوگی۔
اقتصادی رابطہ کمیٹی نے قومی کمیشن برائے خواتین کے لیے 5.276 ملین روپے کی تکنیکی ضمنی گرانٹ کی بھی منظوری دی جو وزارت انسانی حقوق سے فنڈز کی دوبارہ تقسیم پر مبنی ہے۔ یہ اقدام پاکستان میں صنفی مساوات اور خواتین کے حقوق کے فروغ کی حمایت کے لیے اٹھایا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: معاشی محاذ پر مشکل ترین سال جھیلنے کے بعد 2025 کیسا رہے گا؟
وزارت اطلاعات و نشریات کی جانب سے پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام (پی ایس ڈی پی) کے تحت مالی سال 2024-25 میں 15 منصوبوں کی تکمیل کے لیے 2462.302 ملین روپے کی تکنیکی ضمنی گرانٹ کی تجویز پیش کی گئی جسے ای سی سی نے منظور کر لیا گیا۔ وزارت اطلاعات و نشریات نے ’کوریائی کلچرل ویک‘ اور 2024 میں منعقدہ شنگھائی تعاون تنظیم کی حکومت کے سربراہان کی کونسل کے اجلاس کی واجب الادا رقوم کی ادائیگی کی تجویز بھی پیش کی۔ ای سی سی نے 120.822 ملین روپے کی تکنیکی ضمنی گرانٹ کی منظوری دی تاکہ ان تقریبات کے اخراجات پورے کیے جاسکیں۔
وزارت وفاقی تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت کی درخواست پر ٹینیور ٹریک سسٹم کے تحت فیکلٹی ممبران کی تنخواہوں میں اضافے کے لیے 1.5 ارب روپے کی تکنیکی ضمنی گرانٹ بھی منظور کی گئی۔ وزارت صنعت و پیداوار نے گودام اور لاجسٹکس کے شعبے کو صنعت قرار دینے کی تجویز پیش کی جس پر ای سی سی نے 15 اگست 2024 کو کیے گئے فیصلے کی توثیق کی۔