دھمکی دی گئی کہ آپ کی اے آئی ویڈیوز بنا لیں گے، علیمہ خان

جمعہ 10 جنوری 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

بانی چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان نے کہا ہے کہ انہیں دھمکیاں دی گئیں کہ ان کی اے آئی جنریٹ ویڈیوز بنائی جائیں گی۔

اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کے دوران علیمہ خان سے سوال پوچھا گیا کہ کیا امید لگ گئی ہے آپ کو کہ عمران خان جلد جیل سے باہر آئیں گے؟ جواب میں علیمہ خان نے کہا کہ عمران خان کے خلاف جو القادر ٹرسٹ کیس جب ہائیکورٹ میں جائے گا تو ساری دنیا کو پتا چلے گا کہ کیس کتنا بڑا مذاق ہے، تو پھر عمران خان کیسے جیل میں رہیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: عمران خان نے بیرون ملک بھجوائے جانے کی متعدد پیشکشیں ٹھکرائیں، علیمہ خان

علیمہ خان نے کہا کہ عمران خان نے پہلے دن سے کہا ہے کہ وہ اپنے ہر کیس کا سامنا کریں گے، ہم نے اور عوام نے عمران خان کا ساتھ دیا کہ وہ ڈیڑھ سال سے چپ کرکے جیل سے اپنے کیسز لڑرہے ہیں، انہوں نے ڈیڑھ سال گزار دیے ہیں وہ سرخرو ہوکر جیل سے نکلیں گے اور ڈیل کے تحت نہیں نکلیں گے۔

انہوں نے کہا کہ القادر کیس میں سب کو پتا ہے کہ عمران خان کو کیا سزا دینی ہے، کیا پتا ان کو کوئی پڑھائی لکھائی میں مشکل پیش آرہی ہو کہ فیصلے میں کیا لکھنا ہے، عمران خان200 سے 250 بچوں کو مفت تعلیم دے رہے ہیں اور یہ ان کا جذبہ ہے، عمران خان کا جرم یہی ہے وہ 200 سے 250 بچوں کو مفت تعلیم دے رہے تھے۔

ان کا کہنا تھا کہ آج انہیں عمران خان سے ملاقات کی اجازت نہیں دی گئی، ہم احتجاجاً پیدل چل کے اندر چلے گئے، اس کے بعد مجھے کہا گیا کہ آپ باہر بیٹھیں گی، ڈاکٹر عظمیٰ اندر جاسکتی ہیں، مجھ پر آج جیل داخلے پر پابندی لگی ہوئی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: 26 نومبر کے بے شمار لوگ لاپتا، لال مسجد آپریشن کی طرح لاشیں دفنائی گئیں، علیمہ خان

علیمہ خان نے کہا کہ ڈاکٹر عظمیٰ نے عمران خان سے ملاقات کی، انہوں نے عمران خان کو بتایا کہ مجھے باہر بٹھایا گیا ہے، جس پر عمران خان نے جج سے درخواست کی کہ مجھے اندر آنے دیا جائے، جب اندر نہیں بلایا گیا تو عمران خان نے کیس کی کارروائی رکوا دی۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان سے ان کے گھرکے افراد سے ملاقاتیں محدود کردی گئی ہیں، ان کو فیملی کے افراد سے ملنے نہیں دیا جارہا، ان کو بچوں سے بات نہیں کروائی جاتی، ان کے ذاتی معالج سے بھی ملنے نہیں دیا جاتا، یہ ٹارچر کے اندر آتا ہے، عمران خان کو صرف ان چیزوں سے تنگ کرتے ہیں جو وہ مانگتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمیں دھمکیاں دی جاتی ہیں، یہ کہا جاتا ہے کہ آپ عمران خان کے پیغام کو مدھم کردیں، ہم نے ذمہ داری لی ہے کہ جو بات عمران خان نے کی ہے وہ ہم پوری کریں، ہم یہ نہیں کرسکتے ہیں، ہمیں کہا گیا کہ ہم آپ کی اے آئی سے جنریٹ ویڈیوز نکال لیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: جج کے رویے سے لگ رہا ہے عمران خان کو 190 ملین پاؤنڈز کیس میں سزا سنا دی جائے گی، علیمہ خان

’ہم گھر سے نکل کے اس لیے نہیں آئے تھے کہ آپ کا اٹیک دیکھیں، آپ کو اس لیے کہنا پڑتا ہے کہ ہم سیاسی طور پر پارٹی ٹیک اوور کرنے لگے ہیں تاکہ آپ ہمیں گھر کی خواتین کے علاوہ علیحدہ کرکے یہ کہیں کہ ہم آپ پر اٹیک کرلیں گے کیوں کہ آپ اب سیاست میں آچکے ہیں۔‘

’عمران خان رانا ثنااللہ کی پریس کانفرنس پر ہنسے‘

علیمہ خان نے کہا کہ انہوں نے مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثنااللہ کی پریس کانفرنس کے بارے میں عمران خان کو بتایا تو وہ بہت ہنسے۔ ’میں نے عمران خان کو بتایا کہ لگاتا ہے رانا ثنااللہ کو آپ کی پارٹی چاہیے، کیوں کہ انہوں نے دردناک قسم کی پریس کانفرنس کی ہے جس میں انہوں نے کہا کہ علیمہ خان پارٹی ٹیک اوور کرنا چاہتی ہے، میں نے عمران خان سے کہا کہ آپ اپنی پارٹی انہیں دے دیں کہ لگتا ہے اس وقت انہی کو تکلیف ہے۔

’عمران خان کے ساتھ غداریوں پر نظر رکھیں گے‘

ان کا کہنا تھا کہ ہم عمران خان کی رہائی تک سامنے ہیں، جب تک عمران خان جیل میں ہیں، عمران خان ہی جیل سے پارٹی چلا رہے ہیں، ان کو کسی عہدے کی ضرورت نہیں کیوں کہ عوام ان کے ساتھ ہیں، ہر چیز کا فیصلہ اڈیالہ جیل سے ہوتا ہے اور آگے بھی عمران خان کی مرضی کے ہی فیصلے ہوں گے، ہم سیاست میں نہیں ہیں،ہم گھر سے نکلے ہیں تو کچھ سیکھا ہی ہے لیکن ہم لوگوں سے وعدہ کررہے ہیں کہ عمران خان کی حفاظت کریں گے اور ان کے ساتھ جو غداریاں ہوتی ہیں ان کے اوپر بھی نظر رکھیں گے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp