عالمی بینک کا 20 بلین ڈالر کا وعدہ، وزیر اعظم شہباز شریف کا خیرمقدم

بدھ 15 جنوری 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

وزیر اعظم شہبازشریف نے پاکستان کے لیے عالمی بینک کے پہلے 10 سالہ کنٹری پارٹنرشپ فریم ورک کے تحت 20 بلین ڈالر کے وعدے کا خیرمقدم کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:پاکستان میں بنیادی پالیسی پر اتفاق رائے کے لیے ورلڈ بینک کے نئے پروگرام کا آغاز

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر اپنی ایک پوسٹ میں شہباز شریف کا کہنا تھا کہ کنٹری پارٹنرشپ فریم ورک مقامی طور پر معاشی تبدیلی کے منصوبے میں قومی ترجیحات کی عکاسی کرتا ہے۔

’بچوں کی غذائیت، معیاری تعلیم، صاف توانائی، آب و ہوا کی برداشت ، جامع ترقی اور نجی سرمایہ کاری سمیت 6 اہم شعبوں پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے کنٹری پارٹنرشپ فریم ورک ہماری قومی ترجیحات کی عکاسی کرتا ہے۔‘

وزیر اعظم شہباز شریف نے آرمی چیف جنرل عاصم منیر اور اپنے ساتھیوں کی کاوشوں کی دل کی گہرائیوں سے تعریف کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس نوعیت کی تبدیلی کی شراکت داری کے لیے پاکستان کی بنیاد کو مضبوط کرنے کے لیے دن رات کام کیا ہے۔

مزید پڑھیں:پاکستان کو عالمی بینک سے 20 ارب ڈالر قرض ملنے کا امکان

’کنٹری پارٹنرشپ فریم ورک پاکستان کی اقتصادی لچک اور صلاحیت پر عالمی بینک کے اعتماد کی عکاسی کرتا ہے۔ ہم اپنے لوگوں کے لیے پائیدار مواقع پیدا کرنے کے لیے اپنی کوششوں کو ہم آہنگ کرتے ہوئے اپنی شراکت کو مضبوط بنانے کے منتظر ہیں۔‘

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

سینیٹ اجلاس کا ایجنڈا جاری، 27ویں ترمیم میں مزید ترامیم کی منظوری ایجنڈے میں شامل

پاکستان اور سری لنکا کے درمیان ون ڈے سیریز کے 2 میچز کا شیڈول تبدیل

خواجہ آصف، عطا تارڑ اور محسن نقوی کا دورہ پاکستان جاری رکھنے کے فیصلے پر سری لنکن ٹیم سے اظہار تشکر

افغانستان کی جانب سے تجارتی بندش کی بات کسی نعمت سے کم نہیں، خواجہ آصف

افغانستان خود کش حملہ آوروں کے ذریعے ہی لانگ رینج حملے کرسکتا ہے، طلال چوہدری

ویڈیو

بلاول بھٹو کی قومی اسمبلی میں گھن گرج، کس کے لیے کیا پیغام تھا؟

27 ویں ترمیم پر ووٹنگ کا حصہ نہیں بنیں گے، بیرسٹر گوہر

قومی اسمبلی نے 27ویں آئینی ترمیم کی دو تہائی اکثریت سے منظوری دے دی

کالم / تجزیہ

کیا عدلیہ کو بھی تاحیات استثنی حاصل ہے؟

تبدیل ہوتا سیکیورٹی ڈومین آئینی ترمیم کی وجہ؟

آنے والے زمانوں کے قائد ملت اسلامیہ