نواز شریف کو پھانسی سے بچانے کے لیے صدر کلنٹن کی چیف جسٹس سے واش روم میں ملاقات کا انکشاف

پیر 20 جنوری 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پرویز مشرف کے دور اقتدار میں اعلیٰ عہدوں پر کام کرنے والے سابق عہدیدار نسیم اشرف نے 1999 میں نواز شریف کی معزولی کے بعد ان کی ممکنہ پھانسی روکنے کے لیے امریکی صدر بل کلنٹن کی پاکستان کے چیف جسٹس سے ملاقات کا حیران کن انکشاف کیا ہے۔

یہ انکشاف انہوں نے حال ہی میں شائع ہونے والی اپنی کتاب ’رِنگ سائیڈ‘ میں کیا ہے۔ معروف سماجی کارکن اور سابق کرکٹر نسیم اشرف 2006 تا 2008 پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین رہ چکے ہیں جبکہ انہوں نے بحیثیت چیئرمین قومی کمیشن برائے انسانی ترقی بھی خدمات سرانجام دی ہیں۔ اس دوران وہ اہم سیاسی امور اور واقعات کے شاہد بھی رہے۔

انہوں نے اپنی کتاب میں انکشاف کیا ہے کہ امریکی صدر 5 مارچ 2000 کو پاکستان آرہے تھے تو اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ نے اس دورے کی مخالفت کی تھی تاہم امریکی صدر محض اس لیے پاکستان آئے تاکہ جنرل پرویز مشرف سے ملاقات کرکے سابق وزیراعظم نواز شریف کو پھانسی سے بچایا جاسکے جو اس سے ایک سال قبل معزول کیے جانے کے بعد زیر حراست تھے اور ان پر مقدمات چل رہے تھے۔

یہ بھی پڑھیے:12 اکتوبر 1999ء کا سانحہ نہ ہوتا تو پاکستان آج ترقی یافتہ ملک ہوتا، وزیر داخلہ

انہوں نے انکشاف کیا ہے کہ اس دورے میں پرویز مشرف نے انہیں یقین دہانی کرائی کہ نواز شریف کو پھانسی نہیں دی جائے گی، لیکن ظہرانے کے دوران بل کلنٹن واش روم چلے گئے اور وہی تھوڑی دیر میں اس وقت کے چیف جسٹس آف پاکستان ارشاد حسن خان بھی چلے آئے۔

نسیم اشرف نے دعویٰ کیا ہے کہ اس موقع پر امریکی صدر بل کلنٹن اور پاکستان کے چیف جسٹس کے درمیان اہم ملاقات ہوئی جو 5 منٹ تک جاری رہی۔

ان کے مطابق امریکی صدر نے چیف جسٹس سے دریافت کیا کہ کہیں نواز شریف کو پھانسی تو نہیں ہوگی جن پر طیارہ اغوا جیسے سنگین الزامات کےتحت مقدمات چل رہے تھے، اس پر چیف جسٹس نے انہیں یقین دلایا کہ سابق وزیر اعظم کو پھانسی نہیں دی جائے گی۔

یہ بھی پڑھیے:نواز شریف: جیل، جلا وطنی اور جلسہ

واضح رہے کہ امریکی صدر کے دورہ پاکستان میں مشرف، اور پھر چیف جسٹس سے واش روم میں ہونے والی اس گفتگو کے چند مہینوں بعد دسمبر 2000 میں نواز شریف کو رہا کرکے جلاوطن کیا گیا اور وہ سعودی عرب چلے گئے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp