کشمیر کے تہواروں میں گتکے کے کھیل کو نمایاں حیثیت حاصل ہے۔ صدیوں سے وادی کشمیر میں کھیلا جانے والا کھیل ’گتکا‘ تلوار بازی سیکھنے میں بھی انتہائی کار آمد ہے۔
مظفرآباد میں معروف روحانی شخصیت حضرت سائیں سخی سہیلی سرکار کے سالانہ عرس کو مظفرآباد میں تہوار کے طور پر منایا جاتا ہے۔ اس تہوار میں گتکے کے کھلاڑی نو روز تک شائقین کو اپنی صلاحتیوں کے جوہر دکھا کر داد وصول کرتے ہیں اور اس معدوم ہوتے روایتی کھیل میں نئی روح پھونکنے کی کوشش کرتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: کشمیری باقرخانی کیسے تیار کی جاتی ہے اور مہنگائی کی وجہ سے اس کے کاروبار پر کیا اثر پڑا ہے؟
گتکے کے کھیل میں ایک ہاتھ میں چھڑی اور دوسری ہاتھ پر دشمن کے وار سے بچنے کے لیے چمڑے کی سیفٹی لگا کر وار کیے جاتے ہیں۔ گتکے کا کھیل تلوار بازی سے مشابہت رکھتا ہے اور اسے تلوار بازی سیکھنے کے لیے ضروری مشق بھی قرار دیا جاتا ہے۔
پہاڑی علاقوں کے قدیم روایتی کھیل گتکے کو قومی اور بین الاقوامی سطح پر متعارف کروا کر ہی اس کھیل کے مستقبل کو محفوظ رکھا جا سکتا ہے۔