مسافروں کی نشاندہی پر غیرقانونی طور پر بیرون ملک بھجوانے والے ایجنٹس کیخلاف کارروائی کا آغاز

اتوار 2 فروری 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

ایف آئی اے امیگریشن نے کراچی ایئرپورٹ پر بڑی کاروائی کرتے ہوئے بیرون ملک سے آنے والے 4 مسافروں سے پوچھ گچھ شروع کردی ہے اور ان سے ایجنٹوں اور سہولتکاروں کے حوالے سے معلومات لے جارہی ہیں۔

وطن واپس آنے والے مسافروں کی شناخت احسن شبیر، محمد بشیر، عون محمد اور حسیب خلیق کے نام سے ہوئی ہے۔ ایف آئی اے کے مطابق مسافروں کا تعلق گجرانوالہ اور گجرات کے مختلف علاقوں سے ہے اور ان کے نام پی این آئی ایل لسٹ میں شامل تھے۔

یہ بھی پڑھیے: مراکش کشتی حادثہ: بچ جانے والے مزید 8 پاکستانی وطن واپس پہنچ گئے

ایف آئی اے کا کہنا ہے کہ مسافر بین الاقوامی پروازوں کے ذریعے کراچی ایئرپورٹ پہنچے، مسافروں نے عمرے اور وزٹ ویزے پر پاکستان سے سعودی عرب،  دبئی اور آذربائیجان کے لیے سفر کیا تھا۔ مسافروں نے بتایا ہے کہ ایجنٹوں نے ان کو مذکورہ ممالک سے سینیگال اور وہاں سے ماریطانیہ بھجوایا۔

ابتائی تفتیش کے مطابق مسافروں کو سمندر کے راستے اسپین بھجوانے کی کوشش کی گئی تاہم حالیہ تشدد کے واقعات اور کشتی حادثے کی بنیاد پر مسافروں نے سمندر کے راستے جانے سے انکار کیا اور پاکستان واپس آگئے۔

پوچھ گچھ کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ مسافروں نے ایجنٹوں سے اسپین جانے کے لئے لاکھوں روپے فی کس میں معاملات طے کیے۔

ابتدائی تفتیش کے مطابق ایجنٹوں کا تعلق پشاور، بہاولپور اور گجرانوالہ کے مختلف علاقوں سے ہے۔

یہ بھی پڑھیے:جہاں تارکین وطن کی کشتی ڈوبتی ہے، اس میں پاکستانی سوار ہوتے ہیں، گورنر پنجاب

مسافروں کے نشاندہی پر ایجنٹوں کے خلاف قانونی کاروائی کا آغاز کر دیا گیا ہے۔

ایف آئی اے نے شہریوں سے گزارش کی ہے کہ بیرون ملک جانے کے لئے ہمیشہ متعلقہ ملک کی ایمبیسی سے رابطہ کریں اور اپنے ذاتی دستاویزات غیر متعلقہ شخص کے حوالے نہ کریں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp