گلوٹاتھائیون کا استعمال گورے پن کے حصول کے لیے بہت زیادہ بڑھ چکا ہے لیکن خواہ اس کو ٹیبلٹ کی شکل میں لیا جائے یا پھر ڈرپس اور انجیکشن کی صورت میں یہ تینوں طرح سے ہی غیر محفوظ ہے۔
وائٹننگ ٹریٹمنٹس کے حوالے سے بات کرتے ہوئے جمالیاتی معالج ڈاکٹر نادا حسن کا کہنا تھا کہ یہ بیحد نقصان دہ ہے کیوں کہ اس کا طویل عرصے تک استعمال جگر، گردوں اور دیگر اعضا کو نقصان پہنچا سکتا ہے حتیٰ کہ کینسر کا باعث بھی بن سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: رنگ گورا کرنے والے انجیکشنز کے مضر اثرات، کیا ان پر پابندی عائد کی جا رہی ہے؟
ڈاکٹر نادا حسن نے کہا کہ اس عمل کے منفی اثرات ہیں مگر اس کے حوالے سے ریسرچ اب بھی جاری ہے اس لیے فی الحال کوئی حتمی بات کہنا قبل از وقت ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ وہ خود بھی اس کا استعمال تجویز نہیں کرتیں اور اگر پھر بھی کوئی چاہتا ہے تو یہ 8 سے 10 انجیکشنز کا کورس ہوتا ہے، ہفتے میں ایک انجیکشن لگتا ہے جس کے بعد اس کے رزلٹس کو برقرار رکھنے کے لیے مہینے میں ایک انجیکشن لگوانا پڑتا ہے اور اگر اسے 6 مہینے برقرار نہیں رکھا گیا تو اس کا اثر کچھ ہی ماہ میں ختم ہونے لگتا ہے اور انجیکشن لگوانے والا بالکل پہلے جیسے ہو جاتا ہے۔