’انِ سروس ڈیتھ پالیسی‘ تبدیل، دوران سروس وفات پانے والے سرکاری ملازمین کے بچے ملازمت سے محروم

اتوار 9 فروری 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

وفاقی حکومت کا بڑا فیصلہ، وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے ’انِ سروس ڈیتھ پالیسی‘ میں تبدیلی کی منظوری دیدی۔

وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے ’انِ سروس ڈیتھ پالیسی‘ میں تبدیلی منظوری دی ہے، سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق ’انِ سروس ڈیتھ پالیسی‘ میں تبدیلی کی منظوری کے بعد اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے وزارتوں اور ڈویژنز کو فیصلے پرعملدرآمد کرنے کے احکامات جاری کر دیے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:خیبر پختونخوا: وفات پانے والے سرکاری ملازمین کے بچوں کو ملازمت فراہمی کی پالیسی ختم

پالیسی میں اس تبدیلی کے بعد دوران سروس فوت ملازمین کے بچوں کو ملازمت نہیں ملے گی، تاہم وزیراعظم پیکیج کے تحت فوت شدہ ملازمین کے لواحقین کو مراعات ملیں گی۔

یاد رہے کہ ’انِ سروس ڈیتھ پالیسی‘ میں تبدیلی کے فیصلے کا اطلاق قانون نافذ کرنے والے اداروں کے شہدا اور دہشتگردی میں شہید سول سرونٹس کے بچوں پرنہیں ہو گا۔

یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ پالیسی میں تبدیلی سے قبل سول سرونٹس کے لواحقین کی بھرتیوں کو اس فیصلے سے استثنیٰ حاصل ہوگا ۔

یہ بھی پڑھیں:http://جن سرکاری ملازمین کے 5 سال باقی ہیں انہیں ریٹائر کردیا جائے گا، وزیر قانون

واضح رہے کہ پہلے سے نافذ العمل نظام کے تحت سرکاری ملازمین جو دوران ملازمت فوت ہو جاتے تھے یا صحت کی وجوہات کی بنا پر کام جاری رکھنے سے قاصر تھے ان کی جگہ ان کے بچوں کو اسی محکمے میں ملازمت کے لیے اہل قرار دیا جاتا تھا۔ تاہم، اس پالیسی کی تبدیلی کے ساتھ ہی اس طرح کی ترجیحی بھرتیوں پر اب عمل نہیں کیا جائے گا۔

یہاں بات بھی قابل ذکر ہے کہ وفاقی حکومت کے فیصلے سے قبل پنجاب اور خیبرپختونخوا حکومتیں اس طرح کا فیصلہ نافذ کر چکی ہیں۔ گزشتہ سال پنجاب حکومت کی جانب سے اسی طرح کا فیصلہ کیا گیا تھا، جس میں پنجاب سول سرونٹس ایکٹ 1974 کے رول 17 اے کو ختم کردیا گیا تھا۔

جب کہ خیبر پختونخوا کی صوبائی حکومت نے نظر ثانی شدہ پالیسی میں اس شق کو ختم کردیا ہے، جس میں سرکاری ملازمین کے دوران ملازمت فوت ہو جانے پر ان کے بچوں کو اسی سرکاری محکمے میں ملازمت دینے کی پالیسی نافذ العمل تھی۔

دوران ملازمت وفات پا جانے والے سرکاری ملازمین کے علاوہ صوبائی حکومت نے معذور سرکاری ملازمین کے بچوں کا خصوصی کوٹہ بھی ختم کر دیا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp