خیبر پختونخوا کے پسماندہ ضلع لکی مروت میں مسجدوں سے اعلانات کے بعد مقامی افراد بڑی تعداد میں اسلحہ لے کر سڑکوں پر نکل آئے ہیں اور مروت کینال میں پانی نہ چھوڑنے کے خلاف علاقے میں واقع آئل اور گیس فیلڈ کی سپلائی روک دی ہے۔
لکی مروت کے مقامی اتحاد مروت بیٹنی قومی تحریک کی جانب سے احتجاج کی کال دی جس کے بعد مسجدوں سے اسلحہ سمیت تھوڑی بازار پہنچنے کے اعلانات ہوئے، جس کے ردعمل میں بڑی تعداد میں لوگ جہاد کا نعرہ لگا کر باہر نکل آئے۔
لکی کینال میں پانی کا قلت
لکی مروت سے تعلق رکھنے والے صحافی محمد زبیر کے مطابق لکی مروت میں صورتحال خراب ہے اور مقامی لوگ اسلحہ لے کر سڑکوں پر نکل آئے ہیں، تاہم یہ کوئی دہشتگری یا بدامنی کا مسئلہ نہیں بلکہ لکی مروت کینال پانی نہ چھوڑنے کا معاملہ ہے جس کے خلاف لوگ نکلے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:خیبر پختونخوا میں قیام امن کے لیے سخت عملی اقدامات کا فیصلہ
احتجاجی دھرنے میں شامل ایک مقامی شخص نے بتایا کہ لوگ بڑی تعداد میں باہر نکلے ہیں اور انتظامیہ سے پانی کا مسئلہ حل کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں، مظاہرین نے بیٹنی آئل اور گیس پلانٹ کی سپلائی روک دی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ کینال میں پانی کی بندش سے لکی مروت میں کاشتکاروں کا نقصان ہورہا ہے۔ ’معاملات اس وقت خراب ہوئے جب مروت بیٹنی قومی تحریک کے سربراہ انعام اللہ خان کی گرفتاری کے لیے پولیس علاقے میں پہنچی، جس کے بعد پولیس کے خلاف جہاد کے اعلانات بھی ہوئے۔‘
مذاکرات ناکام
لکی مروت میں مروت کنال کا پانی بند ہونے پر مقامی افراد سراپا احتجاج بن گئے ہیں، مروت بیٹنی قومی تحریک نے بیٹنی آئل اینڈ گیس فیلڈ کی سپلائی بند کردی ہے اور جرگے کی انتظامیہ سے مذکرات بھی ناکام ہوئے۔
مقامی افراد کے مطابق مروت کینال میں پانی بندش سے 70 فیصد کسان متاثر ہوئے ہیں، احتجاج سے قبل ایک ویڈیو پیغام میں انعام خان نے دعویٰ کیا کہ بنوں اور لکی مروت کی پولیس انہیں گرفتار کرنے کے لیے پہنچ گئی ہے، انہوں نے مقامی افراد کو اسلحہ لے کر گھروں سے نکلنے کی اپیل بھی کی۔
مزید پڑھیں:لکی مروت: امن عمل میں شامل ہوں ورنہ علاقہ چھوڑ دیں، قومی جرگہ عمائدین کا شرپسندوں کو پیغام
دوسری جانب لکی مروت پولیس نے مظاہرین کے خلاف کسی بھی قسم کی کارروائی کی تردید کی ہے، لکی مروت پولیس ترجمان نے بتایا کہ مقامی افراد اپنے مطالبات کے لیے احتجاج کررہے ہیں تاہم پولیس نے اس وقت تک کوئی کارروائی نہیں کی ہے۔