ڈی آئی خان: ونی ہونے والی بچی کے باپ کی خودکشی، اصل قصہ کیا ہے؟

پیر 10 مارچ 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

خیبر پختونخوا کے ضلع ڈیرہ اسمٰعیل خان میں ایک شخص نے اس وقت مبینہ طور پر زہریلی گولیاں کھاکر خودکشی کرلی جب مقامی سطح پر منعقد ایک جرگے نے زبردستی ان کی بیٹی کو ونی کرنے کا حکم دیا۔

واقعہ وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور کے آبائی ضلع ڈی آئی خان کے ایک دور افتادہ علاقے تھانہ پہاڑ پور کی حدود میں پیش آیا ہے۔ جس کے بعد ایک وائس پیغام بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہے۔ پولیس کے مطابق وائرل پیغام عادل نامی شخص ہی کا ہے جو مبینہ خودکشی سے پہلے ریکارڈ کیا گیا تھا۔

معاملہ کیا ہے؟

وائس پیغام میں عادل نامی شخص بتا رہا ہے کہ ان کا تعلق ڈی آئی خان سے ہے اور وہ پیشے کے لحاظ سے حجام ہیں۔ وہ کہتے ہیں کہ ان کے علاقے میں ایک جرگے نے ان کی 13 سالہ کمسن بیٹی کو ونی کرنے کا حکم دیا جس کے سامنے وہ بے بس ہیں اور اپنی زندگی بیٹی کے لیے قربان کر رہے  ہیں۔

مقتول عادل اپنے آخری آڈیو پیغام میں ملزمان کا نام بھی لے رہے ہیں اور اپیل کر رہے ہیں کہ ملزمان کے خلاف سخت کارروائی ہونی چاہیے اور  انہیں بچنا نہیں چاہیے۔

یہ بھی پڑھیے’ونی‘ عورت مخالف ایک ظالم رسم

ڈی آئی خان میں پہاڑ پور کے ایس پی گوہر خان نے عادل کی وائس پیغام کی تصدیق کی اور بتایا کہ سوشل میڈیا پر وائرل وائس پیغام پر پولیس حرکت میں آئی۔

پولیس نے بتایا کہ چند دن پہلے شادی کی ایک تقریب کے دوران عادل کے بھانجے کو ایک لڑکی کے ساتھ کچھ نازیبا حرکات پر پکڑا  گیا تھا۔ پھر اس معاملے پر جرگہ بٹھایا گیا۔ جرگے نے عادل کے بھانجے کو 6 لاکھ روپے جرمانہ کیا تاہم لڑکی کے باپ نے اپنا اثرورسوخ استعمال کرکے جرگے سے عادل کی 13 سالہ بیٹی کو ونی کرنے کا حکم دلوایا۔ اور عادل سے زبردستی طور پر تحریری اقرار نامہ بھی لے لیا۔

پولیس نے بتایا کہ عادل نے بے بسی کی حالت میں ایک وائس پیغام میں ملزمان کے خلاف کارروائی کی اپیل کرتے ہوئے زہریلی گولیاں کھائیں اور مبینہ طور پر خودکشی کر لی۔

باپ کی خودکشی کے بعد پولیس کی کارروائی

سوشل میڈیا پر خودکشی کرنے والے شخص کی آڈیو وائرل ہونے کے بعد ڈی آئی خان پولیس بھی حرکت میں آئی اور ایف آئی آر درج کرکے کاروائی شروع کر دی۔

یہ بھی پڑھیےغگ، ایک عورت دشمن قبائلی رسم

پولیس نے بتایا کہ ایف آئی آر میں ملزمان کو نامزد کرکے مرکزی ملزم سمیت 2 ملزمان کو گرفتار کیا گیا ہے۔ جن میں جرگے کے ذریعے ونی کرکے کمسن بچی کی شادی اپنے بیٹے کے ساتھ کرانے والے غلام فرید بھی شامل ہے۔ پولیس نے بتایا کہ ونی ہونے والی کمسن بچی کو بھی بازیاب کرا لیا گیا ہے، اسے اہل خانہ کے حوالے کیا گیا۔ پولیس نے بتایا کیس میں نامزد دیگر ملزمان کی گرفتاری بھی جلد ہو گی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp