افغانستان میں بیوی کے ساتھ جیل میں قید 79 سالہ برطانوی شہری نے جیل کو جہنم سے قریب قرار دے دیا۔
برطانوی شہری پیٹر رینالڈز فروری سے اپنی اہلیہ باربی کے ساتھ افغانستان کی پل چرخی جیل میں قید ہیں، جہاں سے ان کی ایک کال ریکارڈنگ سامنے آئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں زلمے خلیل زاد کا دورہ، افغانستان اور امریکا تعلقات میں بہتری کا اشارہ، اب پاکستان کو کیا کرنا چاہیے؟
ان کا کہنا ہے کہ وہ کابل کی جس جیل میں قید ہیں وہاں سنگین حالات میں ان کی زندگی کے شب و روز گزر رہے ہیں۔ انہوں نے اپنی اہلیہ کے بارے میں بھی بتایا جنہیں اسی جیل میں خواتین کے حصے میں رکھا گیا ہے۔
رینالڈز نے کال ریکارڈنگ سنڈے ٹائمز کے ساتھ شیئر کی ہے، جس میں کہا ہے کہ وہ ایک پنجرے میں بند ہیں، لیکن ساتھ ہی ان کا کہنا ہے کہ وہ اپنے حالات کو وی آئی پی قرار دیتے ہیں کیونکہ ان کی بیوی کو بہت ہی مشکل حالات میں رکھا گیا ہے۔
برطانوی شہری کے مطابق ان کی بیوی کا وزن کم ہوگیا ہے، اور دن میں صرف ایک بار کھانا دیا جاتا ہے۔
یاد رہے کہ عمر رسیدہ برطانوی جوڑا 18 سال سے افغانستان میں اسکولوں میں مختلف پراجیکٹ چلا رہا ہے، اور طالبان انقلاب کے بعد انہوں نے افغانستان میں ہی رہنے کا فیصلہ کیا تھا۔
انہیں رواں برس فروری کے آغاز میں اس وقت حراست میں لیا گیا جب وہ اپنے چینی نژاد امریکی دوست، فائی ہال کے کرائے پر لیے ہوئے ایک چھوٹے طیارے میں صوبہ بامیان میں اپنے گھر جا رہے تھے۔
طالبان نے فائی ہال کو بھی حراست میں لیا تھا، تاہم امریکا کے ساتھ ایک معاہدے کی صورت میں ان کو رہا کردیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں ڈاکٹر عافیہ صدیقی کیس: پاکستان کی امریکا کو قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کی تجویز
برطانوی شہری کے مطابق جب انہیں حراست میں لیا گیا تو بتایا گیا تھا کہ انہیں رہا کردیا جائےگا لیکن بعد ازاں انہیں پل چرخی جیل میں بند کردیا گیا جہاں زندگی بہت مشکل گزر رہی ہے۔