26 نومبر احتجاج کیس، سالار خان کاکڑ سمیت دیگر پی ٹی آئی کارکان مقدمے سے ڈسچارج

جمعرات 10 اپریل 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

انسداد دہشتگردی عدالت نے پی ٹی آئی رہنما سالار خان کاکڑ اور دیگر پی ٹی آئی کارکنان کو 26 نومبر احتجاج کے مقدمے سے دسچارج کردیا ہے، پی ٹی آئی کے 20 کارکنان 26 نومبر احتجاج پر تھانہ کوہسار کے مقدمے میں شناختی پریڈ پر تھے۔

جمعرات کے روز  پی ٹی آئی رہنما سالار خان کاکڑ سمیت پی ٹی آئی کے 20 کارکنان کو 26 نومبر احتجاج کیس میں شناختی پریڈ مکمل ہونے کے بعد انسداد دہشتگردی عدالت میں پیش کیا گیا، کیس کی سماعت انسداد دہشتگردی عدالت کے جج ابوالحسنات محمد ذوالقرنین نے کی۔

یہ بھی پڑھیں: پولیس کانسٹیبل کے قتل میں عمران خان سمیت دیگر پی ٹی آئی رہنما نامزد

وکیل صفائی نے مؤقف اختیار کیا کہ سالار خان کاکڑ کی جو شناخت پریڈ ہوئی ہے عدالت اس کو دیکھے کس نے کی ہے، سالار خان کاکڑ کو آئسولیشن میں رکھا گیا، ایک شخص جس نے ایم این اے کا الیکشن لڑا ہو اور اس کو شناخت پریڈ کے لیے بھیجا گیا۔

وکیل سردار مصروف خان نے مؤقف اپنایا کہ اب پراسیکیوشن کہہ رہی ہے کہ سالار خان کاکڑ یہ نہیں ہے کوئی اور ہے۔

جج ابوالحسنات محمد ذوالقرنین نے استفسار کیا کہ سالار خان کاکڑ کی شناخت پریڈ کس نے کی ہے ؟ وکیل نے بتایا کہ سالار خان کاکڑ کے علاوہ باقی ملزمان کا ریمانڈ مانگا گیا ہے، جس کی کوئی صورت ہی نہیں بنتی۔

یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی رہنما سالار خان کا سیکرٹری جنرل عمر ایوب کے خلاف ٹویٹ، پارٹی نے شوکاز نوٹس جاری کردیا

وکیل صفائی نے کہا کہ 4 ماہ پہلے ان ملزمان کو گرفتار کیا گیا جو پتھر انہوں نے برآمد کرنے ہیں کیا وہ ابھی موجود ہوں گے، ایک وقوعہ کو نومبر میں ہو رہا ہے اپریل میں شناخت پریڈ ہو رہی تو اس کی کیا اہمیت ہوگی۔

وکیل صفائی کی جانب سے میڈیکل ایشو کی بنیاد پر 2 ملزمان کو مقدمے سے ڈسچارج کرنے کی استدعا  کی گئی۔

تفتیشی افسر نے استدعا کی کہ ابھی اس میں تفتیش کرنی ہے، ان کی شناخت پریڈ بھی ہوچکی ہے، پولیس کی جانب سے ملزمان کی 30 دن کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی۔

یہ بھی پڑھیں: وزیراعلیٰ بلوچستان کے لیے نامزد پی ٹی آئی امیدوار سالار کاکڑ کون ہیں؟

عدالت نے پولیس کی جانب سے ملزمان کے 30 دن کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے سالار خان کاکڑ سمیت تمام ملزمان کو مقدمے سے ڈسچارج کردیا ہے، انسداد دہشت گردی عدالت کے جج ابوالحسنات محمد ذوالقرنین نے فیصلہ سنایا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp