پیٹرول کی قیمتوں میں کمی نہ کرنے سے کتنے ارب روپے بچا کر بلوچستان کی سڑکیں بنائی جائیں گی؟

منگل 29 اپریل 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

وزیراعظم محمد شہباز شریف نے اعلان کیا تھا کہ بین الاقوامی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمتوں میں کمی کے باعث پیٹرول کی قیمت میں کمی نہیں کی جائے گی بلکہ ریلیف عوام تک پہنچانے کے بجائے حکومت اس  رقم سے بلوچستان میں سڑکوں کی تعمیر کرے گی۔

اس فیصلے کے بعد پیٹرول پر فی لیٹر لیوی میں 8 روپے 72 پیسے کا اضافہ کیا گیا اور اب پیٹرول پر فی لیٹر 78 روپے 72 پیسے لیوی وصول کی جا رہی ہے۔

حکومت نے گزشتہ سال پیٹرولیم لیوی سے 869 ارب روپے وصول کیے تھے جبکہ رواں سال  حکومت نے ایک ہزار 280 ارب روپے پیٹرولیم ریویو سے وصول کرنے کا ٹارگٹ رکھا ہے۔ اب پیٹرول کی قیمتوں میں کمی نہ کر کے حکومت نے لیوی میں مزید اضافہ کیا ہے کہ جس سے اب مزید رقم قومی خزانے میں جمع ہو گی۔

وی نیوز نے معاشی تجزیہ کاروں اس صورتحال کو جاننے کی کوشش کی تو انہوں نے بتایا کہ حکومت پیٹرولیم لیوی سے ماہانہ 100 ارب روپے وصول کرتی ہے جو تقریباً ساڑھے 3 ارب روپے یومیہ بنتا ہے۔ اگر حکومت 5 ماہ تک پیٹرولیم لیوی سے وصول ہونے والے تمام 500 ارب بلوچستان میں سڑکوں کی تعمیر کے لیے مختص کرے تو 5 ماہ تک پٹرولیم لیوی کی تمام رقم اس مقصد کے لیے استعمال کی جا سکتی ہے لیکن اگر حکومت پیٹرولیم لیوی میں کیے جانے والا حالیہ اضافہ 8 روپے 72 پیسے ہی صرف بلوچستان میں سڑکوں کی تعمیر کے لیے مختص کرے گی تو اس کے لیے حکومت کو منصوبے مکمل کرنے کے لیے کئی سال بھی لگ سکتے ہیں۔

وزیراعظم کے پیٹرول کی قیمت میں کمی نہ کرنے کے فیصلے کے بعد پیٹرولیم لیوی کے ذریعے عوام سے وصول ہونے والے 500 ارب روپے سے بلوچستان کی مختلف 34 سڑکوں اور منصوبوں کی تعمیر کی جائے گی، اس میں ’مہلک سڑک‘ کے نام سے مشہور این 25 ہائی وے کی تعمیر نو کا 300 ارب روپے کا منصوبہ اب وفاقی حکومت کی نگرانی میں مکمل کیا جائے گا، اور کچھی کینال آبپاشی منصوبے کے فیز II کی تکمیل پر 70 ارب روپے خرچ کیے جائیں گے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp