متعصبانہ الگورتھم: جھوٹ اور نفرت پر مبنی اظہار صحافت کے لیے خطرہ ہے، اقوام متحدہ

اتوار 4 مئی 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتیرش نے کہا ہے کہ متعصبانہ الگورتھم، کھلے جھوٹ اور نفرت پر مبنی اظہار سے اطلاعاتی دیانت اور آزادی صحافت کو خطرہ ہے جس پر قابو پانے کے لیے صحافیوں اور صحافت کو تحفظ دینا ہو گا۔

یہ بھی پڑھیں: مودی سرکار کا پاکستان کیخلاف جذبات بھڑکانے کے لیے اے آئی کا استعمال، پروپیگنڈا بے نقاب

سیکریٹری جنرل نے کہا ہے کہ دنیا بھر میں صحافیوں کو اپنا کام کرنے پر حملوں، گرفتاریوں، سنسرشپ، دھمکیوں، تشدد حتیٰ کہ موت جیسے خطرات کا سامنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جنگ زدہ علاقوں بالخصوص غزہ میں صحافیوں کی ہلاکتوں میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔ جب صحافی اپنا کام نہیں کر سکتے تو سب ہی کو نقصان ہوتا ہے اور المناک طور سے ان کا کام ہر سال مشکل سے مشکل تر ہوتا جا رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ تنازعات، تقسیم اور بڑے پیمانے پر گمراہ کن اطلاعات سے دوچار دنیا میں آزادی صحافت کا عالمی دن اس بنیادی سچائی کو اجاگر کرتا ہے کہ لوگوں کی آزادی کا دارومدار صحافت کی آزادی پر ہوتا ہے۔

سیکریٹری جنرل نے کہا کہ آزاد اور غیرجانبدار صحافت عام بھلائی کا ضروری کام ہے اور احتساب، انصاف، مساوات اور انسانی حقوق کے لیے اس کی خاص اہمیت ہے اسی لیے ہر جگہ صحافیوں کو آزادانہ طور سے خوف یا لالچ کے بغیر اطلاعات دینے کے قابل ہونا چاہیے۔

اطلاعاتی شاہراہ پر بارودی سرنگیں

انتونیو گوتیرش نے مصنوعی ذہانت اور ڈیجیٹل ٹیکنالوجی سے صحافت اور صحافیوں کو لاحق خطرات کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ مصنوعی ذہانت آزادی اظہار میں مدد دے سکتی ہے اور اس کا گلا بھی گھونٹ سکتی ہے۔

مزید پڑھیے: ‘مصنوعی ذہانت سے خوفناک غربت پیدا ہو سکتی ہے’

انہوں نے کہا کہ جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے جھوٹ اور نفرت کا پھیلاؤ اطلاعات کی شاہراہ پر بارودی سرنگوں کی حیثیت رکھتے ہیں جبکہ درست، قابل تصدیق اور حقائق کی بنیاد پر معلومات ہی انہیں ناکارہ کرنے کا بہترین ذریعہ ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ سال طے پانے والے عالمی ڈیجیٹل معاہدے میں ایسے ٹھوس اقدامات کا وعدہ بھی شامل ہے جن سے ڈیجیٹل دنیا میں اطلاعاتی دیانت، رواداری اور احترام کو فروغ دینے کے لیے بین الاقومی تعاون بڑھانے میں مدد ملے گی۔

مزید پڑھیں: ڈیپ سیک یا چیٹ جی پی ٹی، مصنوعی ذہانت کا کون سا ماڈل بہتر ہے؟

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے کہا کہ مصنوعی ذہانت کو انسانی حقوق کے مطابق تشکیل دیا جانا چاہیے اور اس میں حقائق کو ترجیح ملنی چاہیے۔

ان کا کہنا ہے کہ اطلاعاتی دیانت کے حوالے سے گزشتہ برس ان کے جاری کردہ عالمگیر اصول مزید انسان دوست اطلاعاتی ماحول کے قیام کی کوشش میں مدد اور آگاہی دے رہے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp