پاکستان نے بھارت پر واضح کیا ہے کہ سندھ طاس معاہدے کو معطل کرنے کی کوئی گنجائش موجود نہیں۔
ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان کے مطابق پاکستان نے بھارت کے خطوط کا جواب دیتے ہوئے واضح کیا ہے کہ سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی ناقابل قبول ہوگی۔
یہ بھی پڑھیں سندھ طاس معاہدہ معطل نہیں کیا جاسکتا، صدر عالمی بینک نے بھارتی دعویٰ مسترد کردیا
ترجمان کے مطابق پاکستان نے واضح کیا ہے کہ سندھ طاس معاہدہ ایک بین الاقوامی ذمہ داری ہے جس کی پاسداری ضروری ہے، پاکستان معاہدے کے تحت اپنے حقوق کے تحفظ کے لیے ہر فورم پر آواز بلند کرےگا۔
ترجمان دفتر خارجہ نے مزید کہاکہ سندھ طاس معاہدہ مکمل طور پر نافزالعمل اور فریقین پر لازم ہے۔
واضح رہے کہ بھارت مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں سیاحوں پر حملے کا الزام پاکستان پر عائد کرتے ہوئے سندھ طاس معاہدہ یکطرفہ طور پر معطل کرنے کا اعلان کیا تھا۔
دوسری جانب صدر عالمی بینک اجے بنگا نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ سندھ طاس معاہدہ معطل نہیں کیا جا سکتا، معاہدے میں معطلی کی اجازت کی شق نہیں، معاہدے میں عالمی بینک کا کردار سہولت کار کا ہے۔
صدر عالمی بینک اجے بنگا نے کہاکہ سندھ طاس معاہدے میں عالمی بینک کا کردار ثالث کا نہیں، یہ سب باتیں بے معنی ہیں کہ عالمی بینک اس مسئلے کو کیسے حل کرے گا۔
یہ بھی پڑھیں سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے کا یکطرفہ فیصلہ، بھارت کو عالمی سطح پر تنقید کا سامنا
صدر عالمی بینک نے کہا کہ معاہدہ ختم کرنے یا اس میں تبدیلی کے لیے دونوں ممالک کا رضامند ہونا ضروری ہے، معاہدے میں تبدیلی یا خاتمے کے حوالے سے شرائط معاہدے میں موجود ہیں۔