پاک افغان سرحد پر دریائے کابل کے کنارے واقع ضلع خیبر کے دور افتادہ گاؤں شین پوخ کا واحد پرائمری گرلز اسکول گزشتہ 17 برس سے بند پڑا ہے جس کے باعث گاؤں کی لڑکیاں تعلیم کے زیور سے محروم ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: خیبرپختونخوا: ضلع خیبر کے 4 تھانوں میں خواتین ایڈیشنل ایس ایچ اوز تعینات
شین پوخ کی آبادی 6 سے 7 ہزار ہے لیکن اس کا واحد گرلز پرائمری اسکول سنہ 2008 سے بند پڑا ہوا ہے۔ اسکول کی بندش کی سب سے بڑی وجہ لوکل اسٹاف کی عدم دستیابی اور باہر سے اسٹاف کا نہ آنا ہے۔
اسکول کی بندش سے نہ صرف علاقے کی بچیوں کا مستقبل تاریکی میں ڈوبا ہوا ہے بلکہ ان مسقبل کی ماؤں کے علم سے دور رہنے کے سبب آنے والی نسلوں کو بھی جہالت کے اندھیرے کے سامنے کا خدشہ ہے۔
مقامی افراد کا کہنا ہے کہ دور جدید میں بھی بنیادی سہولیات سے محرومی خصوصاً بچیوں کا تعلیم حاصل نہ کرسکنا افسوس ناک امر ہے۔
مزید پڑھیے: خیبرپختونخوا: برصغیر پاک و ہند کا گیٹ وے
ضلع خیبر میں 37 ایسے پرائمری گرلز اسکول ہیں جو اسٹاف کی عدم دستیابی کی وجہ سے بند پڑے ہیں۔
والدین نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ مذکورہ بند اسکولوں کو اسٹاف فوری طور پر فراہم کیا جائے تاکہ بچیوں کا مستقبل تاریک ہونے سے بچایا جاسکے۔ مزید تفصیل جانیے اجمیر شینواری کی اس ویڈیو رپورٹ میں۔