امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کی جانب سے مبینہ جارحانہ بیانات پر شدید غصہ ظاہر کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ اگر تہران مستقبل میں نیوکلیئر پروگرام کو بڑھائے گا تو امریکا دوبارہ حملہ کرے گا۔
یہ بھی پڑھیں:غزہ میں ایک ہفتے کے اندر جنگ بندی متوقع ہے،ٹرمپ کا دعویٰ
ٹرمپ نے دعویٰ کیا ہے کہ پچھلی کارروائیوں میں 3 ایرانی نیوکلیئر تنصیبات تباہ ہو گئیں، اور انہوں نے خامنہ ای کو ایک ’بہت ہی بدنام کن موت‘ سے بچانے کا بھی دعویٰ کیا ہے۔
ٹرمپ نے یہ بھی کہا کہ انہوں نے اسرائیل کو خامنہ ای کے مقام پر حملہ کرنے سے روک دیا تھا، اور اب ایران پر مزید پابندیاں برقرار رکھنے کے ساتھ ممکنہ عسکری کارروائی کا بھی عندیہ دیا ہے۔
غلطی ہوئی تو اس کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا، ایران
دوسری جانب ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے ٹرمپ کے بیانات کو ’بے عزتی انگیز‘ اور ’ناقابلِ قبول‘ قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ اگر ٹرمپ واقعی مذاکرات کے خواہاں ہیں تو انھیں خامنہ ای کی حرمت کا خیال رکھنا چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں:امریکی حملے کے سنگین نتائج ہوں گے، ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی
ایران نے کہا ہے کہ ان بیانات کے بعد امریکا ایران کی طاقت اور عزم کا سامنا کرے گا، اور اگر کوئی غلطی ہوئی تو اس کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایرانی عوام نے اسرائیل کو ان کے میزائلوں کے سامنے بے بس کر دیا، اور ’فریب‘ پھیلانے والے خود شرمندہ ہوں گے۔
یہ بیان بازی اُس وقت ہو رہی ہے جب 12 دن کی جنگ بندی کے بعد خطے میں کشیدگی برقرار ہے، اس سب کے بیچ، سفارتی مذاکرات کا امکان زیرِ غور ہے، تاہم دونوں اطراف کی زبان میں سخت لہجہ حکمت عملی کی تبدیلی کا عندیہ دیتا ہے۔