فلیٹس میں رہنے والے لوگ کیسے اور کتنے میں سولر سسٹم لگوا سکتے ہیں؟

بدھ 2 جولائی 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان میں جیسے ہی گرمیوں کا آغاز ہوتا ہے ہر گھر میں سب سے زیادہ فکر کے باعث بجلی کے بھاری بھرکم بل ہوتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ بہت سے لوگ متبادل ذرائع خصوصاً سولر سسٹمز کی جانب متوجہ ہوتے ہیں۔ تاہم جب بات فلیٹس میں رہنے والوں کی ہو تو مسئلہ صرف لاگت کا نہیں بلکہ تنصیب کے عملی طریقہ کار کا بھی ہوتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: سولر پینلز پر 10 فیصد ٹیکس، اب فی واٹ سولر پینل کی قیمت کیا ہوگی؟

فلیٹس میں انفرادی چھت کی عدم دستیابی کی وجہ سے اکثر مکین اس سوال سے دوچار ہوتے ہیں۔ کہ ہم سولر پینل لگوائیں تو کہاں اور کیسے؟

واضح رہے کہ پاکستان کے بیشتر فلیٹس 2 یا 3 بیڈ رومز پر مشتمل ہوتے ہیں جہاں عام طور پر 5 لائٹس، 3 سے 4 پنکھے اور ایک انورٹر اے سی کی ضرورت ہوتی ہے۔

اس ضرورت کو پورا کرنے کے لیے سولر سسٹم کتنی لاگت میں ممکن ہے؟

وی نیوز نے اس حوالے سے سولر انڈسٹری سے تعلق رکھنے والے کچھ ماہرین سے بات کی تاکہ فلیٹس میں رہنے والے افراد کی مشکلات کا حقیقت پسندانہ حل تلاش کیا جا سکے۔

جینیسس پاور سولیوشنز کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر انجینیئر نور بادشاہ کہنا ہے کہ فلیٹس میں سولر پینل لگانے کے لیے سب سے اہم چیز چھت کی دستیابی ہے۔ اگر فلیٹ کی مشترکہ چھت تک رسائی ممکن ہو اور وہاں دھوپ کی مناسب مقدار پہنچتی ہو تو تقریباً 2.5 کلو واٹ کا سولر سسٹم لگایا جا سکتا ہے۔ جس میں 5 لائٹس، 3 پنکھے اور ایک ٹن کا انورٹر اے سی چلایا جا سکتا ہے اور 2.5 کلو واٹ کا سولر پینل سسٹم 2 سے 3 بیڈ رومز والے فلیٹس کے لیے کافی ہوتا ہے۔

مزید پڑھیے: ملک کے مختلف علاقوں میں تیز ہواؤں کے ساتھ بارش، سولر پینلز اڑ گئے، پنجاب میں 10 افراد جاں بحق

انہوں نے بتایا کہ یہ آن گرڈ سسٹم ہے جس میں دن میں سولر بجلی جبکہ رات کو واپڈا کی بجلی استعمال ہوتی ہے۔ اس حساب سے 2.5 کلو واٹ کے سولر سسٹم پر تقریباً 3 لاکھ 50 ہزار سے 3 لاکھ 80 ہزار تک خرچ آئے گا۔

سولر کنسلٹنٹ عدنان زاہد کے مطابق کچھ فلیٹس میں سولر سسٹم لگاتے وقت نیٹ میٹرنگ عموماً ممکن نہیں ہوتی کیونکہ بجلی کا کنکشن انفرادی نہیں بلکہ مشترکہ ہوتا ہے۔ اس لیے اس طرح کے کیس میں زیادہ بہتر ہے کہ آف گرڈ (بیٹری بیسڈ) سسٹم لگایا جائے تاکہ دن اور رات دونوں وقت بجلی کا استعمال ممکن ہو۔ 5 لائٹس، 3 پنکھے اور ایک ٹن انورٹر اے سی ( دن میں جب سورج ہو) اس کے علاوہ معمولی موبائل چارجنگ یا پھر ٹی وی۔ اس طرح کے سسٹم پر تقریباً 4 لاکھ 20 ہزار سے 5 لاکھ 70 ہزار تک خرچ آئے گا۔

عدنان ذاہد کا کہنا تھا کہ اس کی بالکل ایکوریٹ قیمت کا اندازہ بیٹری اور سولر پینلز کے برانڈ، قسم اور کوالٹی پر منحصر ہوتا ہے۔

آلٹرنیٹیو الیکٹرک سلیوشنز کے سی ای او انجینیئر محمد حمزہ رفیع کا کہنا تھا کہ ایسے فلیٹس جہاں چھت دستیاب نہیں، وہاں بالکونی یا دیواروں پر wall-mounted سولر پینلز لگائے جا سکتے ہیں مگر اس سے توانائی کی مقدار محدود ہوگی۔ ان کے مطابق اگر صرف بنیادی لائٹس اور پنکھے چلانے ہیں تو 800 واٹ سے ایک کلو واٹ کا سسٹم کافی ہے جس کی لاگت تقریباً 2 سے 3 لاکھ کے درمیان آتی ہے۔

مزید پڑھیں: نئی سولر نیٹ میٹرنگ پالیسی تیار، جلد اعلان ہوگا: وزیر توانائی لغاری

ان کا کہنا تھا کہ فلیٹس میں سولر تنصیب ممکن تو ہے مگر کئی تکنیکی اور اجازت ناموں کے مسائل ہوتے ہیں۔ مناسب پلاننگ اور ماہرین کی رہنمائی کے ساتھ اسے مؤثر انداز میں لگایا جا سکتا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp