سعد رضوی کے گھر سے کروڑوں کی نقدی اور زیورات برآمد، ایسے لوگ یہ سب گھر میں کیوں رکھتے ہیں؟

بدھ 15 اکتوبر 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

لاہور میں پولیس اور حساس اداروں نے تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کے سربراہ سعد رضوی کے گھر پر چھاپہ مار کر 11 کروڑ 42 لاکھ روپے مالیت کی ملکی و غیر ملکی کرنسی برآمد کی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:چلاس کے پہاڑوں میں دریائی مٹی سے سونا چننے والا قبیلہ

ان میں بھارتی کرنسی، امریکی ڈالر، یورو، پاؤنڈ اور سعودی ریال سمیت دیگر ممالک کی کرنسیاں شامل ہیں۔ اس کے علاوہ ایک کلو 922 گرام سونا اور 989 گرام چاندی بھی برآمد ہوئی ہے۔

سابقہ کارروائی

نومبر 2018 کو بھی اسی طرز کی ایک کارروائی میں نیب نے لاہور کینال روڈ پر واقع ای ایم ای سوسائٹی میں گریڈ 16 کے سابق سرکاری افسر کی رہائش گاہ پر چھاپہ مار کر 33 کروڑ روپے برآمد کر لیے تھے۔

ان میں 10 کروڑ روپے پاکستانی کرنسی جبکہ 17 کروڑ روپے کے پرائز بانڈز برآمد کیے گئے تھے۔ اس کے علاوہ ساڑھے 3 کروڑ مالیت کی 11 مختلف ممالک کی کرنسی بھی برآمد کی گئی تھی۔

ماہرین کا تجزیہ

وی نیوز نے معاشی تجزیہ کار مہتاب حیدر سے گفتگو کی اور یہ جاننے کی کوشش کی کہ کروڑوں روپے مالیت کی غیر ملکی کرنسی، نقدی اور زیورات کیوں گھروں میں چھپا کر رکھے جاتے ہیں اور بینکوں میں محفوظ اکاؤنٹ میں جمع نہیں کرائے جاتے۔

ٹیکس چوری اور مشکوک ذرائع آمدن

مہتاب حیدر نے کہا کہ کوئی بھی شخص جس کے ذرائع آمدن مشکوک ہوں اور وہ ٹیکس چوری کرتا ہو تو ایسا شخص اپنی کرنسی یا زیورات بینکوں سمیت دیگر اداروں کی نظروں سے دور رکھتا ہے۔

مہتاب حیدر کے مطابق ایسے لوگ ٹیکس چوری کے باعث سنگین جرم میں ملوث ہوتے ہیں، ٹیکس چھپاتے ہیں اور تمام اثاثے اور آمدنی کو خفیہ رکھتے ہیں۔ یہ لوگ ایک بڑا جرم کرتے ہیں اور ایسے لوگوں کو سخت سے سخت سزا دینی چاہیے۔

بینکوں میں پیسے رکھنے سے اجتناب

راولپنڈی اسلام آباد ٹیکس بار ایسوسی ایشن کے جنرل سیکریٹری سید محمد عباس نے وی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کسی بھی شخص کے پاس جو بھی اثاثے چاہے وہ نقدی کی صورت میں ہوں یا کسی جائیداد کی صورت میں ہوں، ان پر ٹیکس دینا ضروری ہوتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: 15 ہزار روپے ماہانہ تنخواہ لینے والا کلرک لیکن 24 گھروں، کروڑوں کے اثاثوں کا مالک

چونکہ پاکستان میں مکمل ٹیکس دینے کا رواج نہیں ہے تو لوگ ٹیکس سے بچنے کے لیے اپنے بینک اکاؤنٹ میں پیسے رکھنے سے زیادہ ترجیح اس بات کو دیتے ہیں کہ پیسے گھر میں رکھ لیے جائیں۔

منی ٹریل اور قانونی ذمہ داری

انہوں نے مزید کہا کہ بینک میں اگر آپ پیسے رکھتے ہیں تو اس کے لیے آپ کے پاس ان پیسوں کا ذرائع آمدن ہونا چاہیے، آپ کے پاس منی ٹریل ہونا چاہیے اور پھر وہ اثاثے اپنی ٹیکس ریٹرن میں بھی ظاہر کرنے چاہیے۔

چونکہ لوگ ٹیکس سے بچنے کے لیے اپنے اثاثے چھپاتے ہیں یا اپنے ذرائع آمدن کو خفیہ رکھتے ہیں یا کسی خفیہ طرز سے ان کو پیسے حاصل ہوتے ہیں، تو وہ بینکوں کی بجائے پیسے اپنے گھر رکھنا زیادہ محفوظ سمجھتے ہیں۔

قانونی پہلو

سید محمد عباس نے کہا کہ اگر کسی شخص کے پاس بھاری مالیت کے زیورات یا غیر ملکی کرنسی موجود ہے اور اس نے اپنے ٹیکس ریٹرن میں ظاہر کی ہوئی ہے اور اس کے ذرائع آمدن بھی ہیں تو ایسی صورت میں گھر میں بڑی مالیت کی کیش یا زیورات رکھنا کوئی جرم نہیں ہے۔

البتہ اگر آپ کے ٹیکس ریٹرن کے مطابق یہ اثاثے نہیں ہیں اور آپ کی آمدنی سے زائد ہیں تو یہ جرم ہے اور ایسی صورت میں قانون حرکت میں آ کر یہ اثاثے ضبط بھی کر سکتا ہے اور تفتیش کر سکتا ہے کہ یہ کرنسی یا پیسے کہاں سے آئے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

قومی کرکٹر نسیم شاہ کے گھر پر فائرنگ کا واقعہ، 3 ملزمان گرفتار

پارلیمنٹ جب چاہے گی آئین میں ترمیم کرے گی، طلال چوہدری کا ججز کو واضح پیغام

بنگلہ دیش اور قطر کے درمیان دفاعی تعاون کے نئے دور کا آغاز، اہم معاہدے پر دستخط

جنگ مسلط کرنے والوں کو اسی طرح جواب دیں گے جیسے مئی میں دیا تھا، فیلڈ مارشل سید عاصم منیر

واٹس ایپ، انسٹاگرام اور فیس بک صارفین کے لیے خوشخبری، میٹا نے اہم سہولت دیدی

ویڈیو

تیسرا ون ڈے: پاکستان نے سری لنکا کے 2 کھلاڑیوں کو پویلین بھیج دیا

انتخابات میں شکست: لالو پرساد یادو کی بیٹی نے سیاست اور خاندان سے لاتعلقی کا اعلان کردیا

غلام علی: بلتستان کی مٹتی دھنوں کا آخری محافظ

کالم / تجزیہ

سارے بچے من کے اچھے

کامنی کوشل، اس دل میں لاہور کی یادوں کا باغ تھا

افغان طالبان، ان کے تضادات اور پیچیدگیاں