فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے حامی امریکیوں میں اضافہ، تازہ ترین سروے

بدھ 22 اکتوبر 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

امریکا میں ان لوگوں کی تعداد میں اضافہ دیکھنے کو مل رہا ہے جو چاہتے ہیں کہ امریکا فلسطینی ریاست کو تسلیم کرے۔

 ایک حالیہ رائٹرز/ایپسوس سروے کے مطابق زیادہ تر امریکی عوام جن میں 80 فیصد ڈیموکریٹس اور 41 فیصد ری پبلکنز شامل ہیں، سمجھتے ہیں کہ امریکا کو فلسطینی ریاست کو باضابطہ طور پر تسلیم کر لینا چاہیے۔

یہ نتائج اس بات کی نشاندہی کرتے ہیں کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا اس معاملے پر مخالفانہ موقف امریکی عوام کی رائے عامہ سے ہم آہنگ نہیں ہے۔

6 روز تک جاری رہنے والا یہ سروے پیر کے روز مکمل ہوا، جس میں 59 فیصد شرکاء نے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کی حمایت کی، 33 فیصد نے مخالفت کی، جبکہ باقی افراد نے کوئی رائے نہیں دی۔ یاد رہے کہ اگست میں ہونے والے ایسے ہی ایک سروے میں 58 فیصد امریکیوں نے رائے دی تھی کہ امریکا کو فلسطین کو تسلیم کرلینا چاہیے۔

مزید پڑھیں:فلسطین کے حامی غیرملکیوں کو امریکا بدر کرنے فیصلہ

سروے کے مطابق تقریباً 53 فیصد ری پبلکنز فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے مخالف ہیں، جبکہ 41 فیصد ری پبلکنز اس کے حامی ہیں۔

حالیہ ہفتوں میں برطانیہ، کینیڈا، فرانس اور آسٹریلیا سمیت کئی ممالک فلسطینی ریاست کو تسلیم کر چکے ہیں جس پر اسرائیل نے سخت ردِعمل ظاہر کیا ہے۔
یاد رہے کہ 1948 میں اسرائیل کے قیام کے نتیجے میں لاکھوں فلسطینی بے گھر ہوئے اور مشرقِ وسطیٰ دہائیوں تک تنازعات کا شکار رہا۔

سروے میں شریک 60 فیصد امریکیوں نے کہا کہ غزہ پر اسرائیلی بمباری ضرورت سے زیادہ ہے، جب کہ 32 فیصد نے اس رائے سے اختلاف کیا۔

صدر ٹرمپ، جو رواں سال جنوری میں دوبارہ وائٹ ہاؤس لوٹے، اب تک زیادہ تر معاملات میں اسرائیل کے حامی رہے ہیں۔ تاہم اسی ماہ ان کی کوششوں سے غزہ میں جنگ بندی معاہدہ طے پایا، جس نے دیرپا امن کی امیدیں پیدا کی ہیں۔

سروے کے مطابق اگر امن قائم رہا تو 51 فیصد امریکی عوام کا خیال ہے کہ ٹرمپ اس کامیابی کا کریڈٹ حاصل کرنے کے مستحق ہوں گے، جبکہ 42 فیصد نے اس سے اختلاف کیا۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ صرف 20 میں سے 1 ڈیموکریٹ ٹرمپ کی مجموعی کارکردگی کو سراہتا ہے، لیکن 4 میں سے ایک ڈیموکریٹ سمجھتا ہے کہ اگر امن قائم رہا تو ٹرمپ کو اس کا کریڈٹ ملنا چاہیے۔

یہ بھی پڑھیں: امریکا فلسطینی ریاست کو تسلیم کرے گا یا نہیں؟ واشنگٹن نے بتا دیا

تاہم امن کی راہ ہموار نظر نہیں آتی۔ حالیہ ہفتے کے آخر میں تشدد کے نئے واقعات نے ایک ہفتے پرانی جنگ بندی کو خطرے میں ڈال دیا، جس کے بعد امریکی سفارتکاروں نے اسرائیل اور حماس پر دباؤ بڑھا دیا تاکہ ٹرمپ کا امن منصوبہ دوبارہ پٹڑی پر لایا جا سکے۔

تازہ سروے کے مطابق خارجہ پالیسی کے حوالے سے ٹرمپ کی حمایت کی شرح بڑھ کر 38 فیصد تک پہنچ گئی ہے جو جولائی کے بعد ان کی سب سے زیادہ ریٹنگ ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

پاک سری لنکا پہلا ون ڈے: سلو اوور ریٹ پر قومی کرکٹ ٹیم پر جرمانہ عائد

مشکل وقت میں سری لنکا کا ساتھ قابلِ تحسین ہے، قومی کرکٹرز

27ویں آئینی ترمیم پر مشاورت: چیف جسٹس نے فل کورٹ اجلاس طلب کرلیا

اسموگ کا خاتمہ، گرین اسٹیکر کے بغیر گاڑیاں سڑکوں پر نہیں چل سکیں گی

افغانستان دہشتگردی کا سرپرست، ایسے عناصر کا زمین کے آخری کونے تک پیچھا کریں گے، خواجہ آصف

ویڈیو

کرکٹ بورڈ کے سابق چیئرمین اور معروف تجزیہ کار سے انٹرویو

حکومت کا سیمی کنڈکٹر چِپ منصوبہ کیا ہے، یہ کتنا موثر ثابت ہوگا؟

ورلڈ کلچر فیسٹیول میں فلسطین، امریکا اور فرانس سمیت کن ممالک کے مشہور فنکار شریک ہیں؟

کالم / تجزیہ

شکریہ سری لنکا!

پاکستان کے پہلے صدر جو ڈکٹیٹر بننے کی خواہش لیے جلاوطن ہوئے 

کیا عدلیہ کو بھی تاحیات استثنی حاصل ہے؟