فلم ’ہم آپ کے ہیں کون‘ کے گانوں نے ہدایتکارکو کیوں پریشان کیا؟

جمعہ 9 جون 2023
author image

سفیان خان

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

ہدایتکار سورج برجاتیہ کو لگا کہ انہوں نے ’ہم آپ کے ہیں کون‘ بنا کر واقعی بہت بڑی غلطی کردی جو شہرت اور نام انہوں نے ’میں نے پیار کیا‘ کے ذریعے کمایا تھا اب اس کی چکا چوند انہیں ماند پڑتی نظر آرہی تھی، فکر تو یہ بھی ستارہی تھی کہ ان کا پروڈکشن ہاؤس اس ناکامی کا صدمہ کیسے برداشت کرے گا۔

یہ خیال انہیں اس لیے بھی آیا کیونکہ انہوں نے ممبئی کے لبرٹی سنیما میں فلم کے مکمل ہونے کے بعد ٹرائل شو رکھا تھا۔ جس میں ہدایتکار، تقسیم کار اور فلم سازوں کے علاوہ فلم پنڈت بھی تھے۔ جو فلم کے متعلق یقینی طور پر اپنی رائے دیتے۔ اب صورتحال یہ تھی کہ جیسے ہی ’ہم آپ کے ہیں کون‘ کا کوئی گانا شروع ہوتا۔ سنیما ہال میں بیٹھے کئی افراد نشستوں سے اٹھ کر باہر جانے لگتے اور یہ سلسلہ تواتر کے ساتھ جاری تھا جو اس جانب اشارہ تھا کہ انہیں فلم یا اس کے گانے میں کوئی دلچسپی نہیں۔ ہر کے ایک تاثرات سے یہی لگ رہا تھا کہ وہ جلد از جلد فلم ختم ہونے کا انتظار کررہا ہے۔

سورج برجاتیہ نے پہلی سپر ہٹ فلم ’میں نے پیار کیا‘ کے لگ بھگ 5سال بعد ’ہم آپ کے ہیں کون‘ بنائی تھی۔ جو ان کے پروڈکشن ہاؤس راج شری کی ایک پرانی فلم ’ندیا کے پار‘ کا ری میک تھی۔ فلم میں جہاں سورج برجاتیہ کے پہلے ہیرو سلمان خان شامل تھے وہیں مادھوری ڈکشٹ جو ان دنوں شہرت کے ساتویں آسمان پر تھیں۔ وہ سلمان خان کی ہیروئن بن کر جلوہ افروز ہورہی تھیں۔

’میں نے پیار کیا‘ کے میوزیکل ہٹ ہونے کے بعد سورج برجاتیہ نے نئی تخلیق میں کوئی 14گیت تھے جبکہ ’ندیا کے پار‘ میں صرف6گانے تھے لیکن سورج برجاتیہ ایک نیا میوزیکل تجربہ کرنے جارہے تھے اور ان گانوں میں سے10گیت تو لتا منگیشکر کی آواز میں تھے جبکہ کئی گانوں میں سلمان خان کی آواز کے لیے آئیڈل سمجھے جانے والے ایس پی بالا سبرامنیم نے گلوکاری کی تھی۔

سورج کا خیال تھا کہ جس طرح پہلی فلم کے گانے ہٹ ہوئے تھے، اسی طرح ’ہم آپ کے ہیں کون‘ کے بھی مقبول ہوں گے۔ اسی لیے اس مووی میں ہر دس سے بارہ منٹ بعد کوئی نہ کوئی گیت شامل ہوتا لیکن ٹرائل شو میں جب سورج برجاتیہ نے یہ دیکھا کہ انہی گانوں پر مہمان ہال چھوڑ رہے ہیں تو ان کا جیسے دل ڈوبنا شروع ہوگیا۔

اس فلم کی کہانی بہت سیدھی سادی تھی۔ پیار کرنے والا ایک جوڑاجو رشتوں کے احترام میں اپنے پیار کی قربانی دینے جارہا ہوتا ہے کہ اصل حقیقت سب پر عیاں ہوجاتی ہے جبکہ اس میں مشترکہ خاندانی نظام اور اس سے ملنے والی خوشیوں، مسرتوں اور مختلف تہواروں بالخصوص شادی بیاہ میں ہونے والی رسموں کو انتہائی مہارت سے پردہ سیمیں پر پیش کیا گیا تھا۔ اندازہ لگائیں کہ فلم میں کوئی ولن نہیں تھا اور پوری فلم میں تشدد کے نام پر صرف ایک طمانچہ تھاجو اداکارہ بندو کو ان کے شوہر مارتے ہیں۔ یعنی مکمل طور پر خاندانی صاف ستھری تفریحی فلم جسے گھر بھر کے ساتھ دیکھا جاسکتا تھا۔

جب فلم کا ٹرائل شو ختم ہوا تو ہال میں موجود کئی مہمانوں نے ملے جلے تاثرات دیے جن سے سورج برجاتیہ کو اندازہ ہونے لگا کہ فلم زیادہ عرصے تک باکس آفس پر کھڑی نہیں رہے گی۔ سورج کے چہرے پر پریشانی تھی جو یش چوپڑہ کے بیٹے ادتیہ چوپڑہ سے چھپی نہیں رہی۔ ادتیہ چوپڑہ اُن دنوں خود ہدایتکار ی کے میدان میں قدم رکھنے والے تھے اور فلم ’دل والے دلہنیالے جائیں گے‘کی منصوبہ بندی میں مصروف تھے۔

سورج برجاتیہ کی کیفیت کو بھانپتے ہوئے رومنٹک فلموں کے ماہر یش چوپڑہ کے بیٹے ادتیہ چوپڑہ نے ان کی ہمت بندھائی۔ سورج کو یہی مشورہ دیا کہ فلم بہت اچھی رومانی اور جذباتی ہے لیکن اگر ہدایتکار دو تین گانوں کو مووی سے نکال دیں تو کچھ بہترنتیجہ سامنے آئے کیونکہ کچھ گانوں کی وجہ سے فلم کا ٹیمپو سست ہورہا ہے اور یہ گیت بھی خاصےطویل ہیں۔ سورج برجاتیہ شش و پنج میں تھے کہ فلم سے کون سے گانے نکالیں اور نکالنا بھی اس لیے ضروری تھے کیونکہ وہ مہمانوں کا ردعمل دیکھ چکے تھے۔ دل پر پتھر رکھ کر سورج برجاتیہ نے2 گیت چاکلیٹ لائم جوس اور مجھ سے جد ا ہو کر فلم سے نکال ہی دیے۔ ساتھ ساتھ ایک دو ایسے مناظر بھی ایڈٹ کردیے گئے جن سے فلم کی کہانی متاثر نہیں ہوگی۔

سورج برجاتیہ نے 5 اگست 1994کو آخر کار ’ہم آپ کے ہیں کون‘ کوڈرتے ڈرتے محدود سنیما گھروں میں پیش کردیا۔ ابتدا میں تو وہی ہوا جس کا دھڑکہ سورج برجاتیہ کو لگا ہوا تھا۔ فلم کا کاروبار اوسط درجے کار ہا لیکن اس عرصے میں مختلف بھارتی کیبل چینلز پر فلم کے گانوں کی دھوم مچنا شروع ہوگئی جس نے ہر ایک کی دلچسپی فلم میں بڑھانی شروع کردی اور پھر وہ ہوا جس نے سورج برجاتیہ کو خوش گوار حیرت سے دوچارکردیا۔ جن گانوں کو چھوڑ چھوڑ کر ٹرائل شو میں مہمان باہر جارہے تھے۔ وہ ہر ایک زبان پر تھے۔

چاہے وہ دیدی ترا دیور، موسم کا جادو، جوتے دے دو یا پھر ہم آپ کے ہیں کون۔’میں نے پیار کیا‘ کے بعد سورج برجاتیہ کی یہ تخلیق بھی میوزیکل رومنٹک ہٹ ثابت ہورہی تھی جو تیزی کے ساتھ کھڑکی توڑ کاروبار کرتی جارہی تھی۔اب خود فلم ساز چل کر سورج برجاتیہ کے پاس آرہے تھے کہ وہ ’ہم آپ کے ہیں کون‘ کو اپنے سنیما گھر میں لگانا چاہتے ہیں۔

سورج برجاتیہ کی یہ فلم ممبئی کے ایک سنیما گھرمیں 100ہفتوں تک ہاؤس فل رہی جو اپنی نوعیت کا انوکھا ریکارڈ تھا جسے بعد میں ’دل والے دلہنیا لے جائیں گے‘ نے پاش پاش کیا۔ مادھوری ڈکشٹ کو سورج برجاتیہ نے اس قدر خوبصورت انداز میں پیش کیا کہ بین الاقوامی شہرت یافتہ بھارتی مصور ایم ایف حسین تو دھک دھک گرل کے دیوانے ہوگئے اور انہوں نے خود اعتراف کیا کہ وہ اس فلم کو 80سے زیادہ مرتبہ صرف مادھوری ڈکشٹ کی وجہ سے دیکھ چکے ہیں۔

ادھر سلمان خان جن کی اس فلم سے پہلے تواتر کے ساتھ فلمیں فلاپ ہورہی تھیں۔’ہم آپ کے ہیں کون‘ کے بعد ایک مرتبہ پھر سپراسٹار بن گئے جبکہ مادھوری ڈکشٹ نے اسی فلم کی وجہ سے اپنے معاوضے میں بھی اضافہ کردیا۔ ’ہم آپ کے ہیں کون‘ نے بھارت سمیت دنیا بھرمیں لگ بھگ ایک سو دس کروڑ روپے کا کاروبار کیا جو اس زمانے کے اعتبار سے اچھوتا اور بڑا ریکارڈ ہے۔

بھارت میں فلم کی نمائش کے بعد اگلے سال جب قومی ایوارڈ زہوئے تو ’ہم آپ کے ہیں کون‘ نے مجموعی طور پر 2ایوارڈز جیتے جبکہ فلم فیئر ایوارڈز میں 13نامزدگیاں ملیں ان میں بہترین فلم، بہترین ہدایتکار، اسکرین پلے، اداکارہ کا ایوارڈ جیتنے میں کامیاب ہوئی جبکہ لتا منگیشکر کو ’دیدی ترا دیور دیوانہ‘ پر خصوصی ایوارڈ دیا گیا۔

سورج برجاتیہ کی اس مووی کو بھارت کی مختلف علاقائی زبانوں میں بھی منتقل کرکے پیش کیا گیاجبکہ 1998میں لندن کی تھیٹر کمپنی نے اسی ڈرامے پر ایک اسٹیج ڈراما’فورٹین سونگز، ٹو ویڈنگز اینڈ آ فیونرل‘ پیش کیا۔ یہی وہ فلم ہے جس کو دیکھ کر کرن جوہر نے ہدایتکاری کے میدان میں آنے کا ارادہ کیا۔

سورج برجاتیہ نے بعد میں فلم سے نکالے گئے 2گیت اس وقت شامل کیے جب ’ہم آپ کے ہیں کون‘ سپر ڈوپر بلاک بلاسٹر ہٹ ہوگئی۔ یہ بھی کیسا حسین اتفاق ہے کہ گانوں کو لے کر سورج برجاتیہ کو جو خدشات اور تحفظات تھے۔ وہ ادتیہ چوپڑہ کے مشورے سے دور تو ہوئے لیکن ’ہم آپ کے ہیں کون‘ کے سبھی گیت اس کی شناخت بن گئے جو آج بھی 29 برس گزرنے کے باوجود کہیں بجیں تو ہر کوئی خود بخود گنگنانے پر مجبور ہوجاتاہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

سفیان خان کئی اخبارات اور ٹی وی چینلز سے وابستہ رہے ہیں۔ کئی برسوں سے مختلف پلیٹ فارمز پر باقاعدگی سے بلاگز بھی لکھتے ہیں۔

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp