آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر کا اسلامی جمہوریہ ایران کا 2 روزہ کامیاب سرکاری دورہ اختتام پذیر ہوگیا۔
آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر کے دورہ کے اختتام پر پاک فوج کے محکمہ تعلقات عامہ ’آئی ایس پی آر‘ نے ایک پریس ریلیز جاری کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ چیف آف آرمی سٹاف جنرل سید عاصم منیر نے اپنے 2 روزہ دورۂ ایران کے دوران ایران کی مسلح افواج کے چیف آف جنرل اسٹاف میجر جنرل محمد باقری سمیت ایران کی عسکری قیادت سے تفصیلی ملاقاتیں کیں۔
پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ پاکستان اور ایران کے فوجی کمانڈروں نے اس بات پر اتفاق کیا ہے کہ دہشت گردی خطے کے لیے بالعموم اور دونوں ممالک کے لیے بالخصوص مشترکہ خطرہ ہے۔
دونوں ممالک کی افواج کے سربراہان نے انٹیلی جنس شیئرنگ اور دہشت گردوں کے نیٹ ورکس کے خلاف مؤثر کارروائیوں کے ذریعے سرحدی علاقوں میں دہشت گردی کی لعنت کو ختم کرنے اور سیکیورٹی کے شعبے میں تعاون بڑھانے کی راہیں تلاش کرنے کا عزم کیا ہے۔
پریس ریلیز کے مطابق آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے اسلامی جمہوریہ ایران کی سیاسی قیادت میں صدر ابراہیم رئیسی اور وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہ سے بھی ملاقات کی ہے۔ سیاسی قیادت سے ملاقات کے دوران علاقائی امن و استحکام کے لیے پاکستان اور ایران کے درمیان دوطرفہ تعلقات کی اہمیت پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔
ادھر ایران کی سرکاری نیوز ایجنسی ’ارنا‘ نے کہا ہے کہ پاکستانی افواج کے سربراہ جنرل سید عاصم منیر کی ایران کی سیاسی و عسکری قیادت سے ملاقاتوں کا سلسلہ اتوار کو بھی جاری رہا۔
اتوار کو اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر آیت اللہ سید ابراہیم رئیسی اور پاکستانی فوج کے سربراہ جنرل سید عاصم منیر کے درمیان ملاقات میں سرحدوں کے تحفظ، دہشت گردی کے خلاف جنگ اور جغرافیائی سالمیت کے لیے مل کر کام کرنے پراتفاق کیا گیا ہے۔
’ارنا‘ کے مطابق ملاقات کے دوران ایران کے صدر آیت اللہ سید ابراہیم رئیسی نے پاکستان کے ساتھ سرحدوں کو محفوظ بنانے، توانانی، اقتصادی، تجارتی اور سماجی شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ ایران پاکستان کے ساتھ اپنے تعلقات کو مزید وسعت دینے کے لیے اس حکمت عملی کو عملی جامہ پہنانے کے طریقوں پر غور کر رہا ہے۔ ایرانی صدر نے زور دے کر کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات میں مزید بہتری لانے کے لیے سرگرمیوں میں تیزی لائی جائے۔
مزید پڑھیں
جغرافیائی سرحدوں کو محفوظ بنا کر اقتصادی سرحدوں میں تبدیل کرنا چاہتے ہیں: ایرانی صدر
’ارنا‘ کے مطابق آیت اللہ سید ابراہیم رئیسی نے پاکستانی فوج کے کمانڈر جنرل سید عاصم منیر کے ساتھ ملاقات میں دونوں ممالک کی قومی سلامتی، سرحدوں کو محفوظ بنانے، اقتصادی، سماجی شعبوں میں دو طرفہ تعلقات کو وسعت دینے سے متعلق اسلامی جمہوریہ ایران کی حکمت عملی سے آگاہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ تعلقات کے حوالے سے ایران کی حکمت عملی یہ ہے کہ ان کے جغرافیائی سرحدوں کو محفوظ بنا کر انہیں اقتصادی سرحدوں میں تبدیل کرنا ہے۔
اتوار کی دوپہر کو ہونے والی ملاقات میں ایرانی صدر نے توانائی کے شعبے میں تعاون کا خصوصی ذکر کیا اور اس سے متعلق فوری جامع حکمت عملی اپنانے کے طریقوں پر غور کرنے کی خواہش کا اظہار کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک کو توانائی کے شعبے میں تعاون کو مزید آگے بڑھانے کے لیے فوری اقدامات اٹھانے چاہییں۔
ارنا کے مطابق ایرانی صدر نے جنرل عاصم منیر سے کہا کہ ہمسایہ مسلم ممالک کے ساتھ تعلقات کو مضبوط بنانا اسلامی جمہوریہ ایران کی خارجہ پالیسی کی ترجیحات میں شامل ہے۔ ایرانی صدر نے پاکستان کے ساتھ تعلقات کو مزید وسعت دینے کے لیے دونوں ممالک کی جانب سے سنجیدہ اقدامات اٹھانے کی ضرورت پر زور دیا۔
ایرانی صدر کا کہنا تھا کہ ان اقدامات میں دونوں ممالک کے درمیان طے پانے والے معاہدوں پر فوری عمل درآمد کرنا۔ اقتصادی اور تجارتی تعاون کو مزید فروغ دیناشامل ہونا چاہیے۔
ایرانی صدر کا مزید کہنا تھا کہ جب پاکستان اور ایران 2 اسلامی ملک آپس میں اچھے پڑوسی بنیں گے تو اس کے نتیجے میں سیاسی تعلقات کی سطح میں بھی بہتری آئے گی۔
ارنا کے مطابق آیت اللہ رئیسی نے خطے کے ممالک کے درمیان تعلقات میں انتشار اور رکاوٹیں ڈالنے کے لیے دشمنوں کی چالوں کی طرف بھی اشارہ کیا اور کہا کہ ہمیں موجودہ مواقعوں سے فائدہ اٹھانے کی ضرورت ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ باہمی صلاحیتوں کے تبادلے کے ذریعے دوطرفہ اور علاقائی تعاون کو مزید مضبوط کر کے دشمن کی چالیں ناکام بنائی جا سکتی ہیں۔
آیت اللہ رئیسی کا کہنا ہے کہ ایران کی اپنے پڑوسیوں کے ساتھ تعلقات کو مضبوط بنانے کی پالیسی عالم اسلام کے لیے ایک بہت قیمتی اثاثہ اور موقع ہے جس سے فائدہ اٹھایا جانا چاہیے۔
ارنا کے مطابق ملاقات میں پاکستانی فوج کے سربراہ جنرل سید عاصم منیر نے اسلامی جمہوریہ ایران کی اپنے پڑوسیوں بالخصوص پاکستان کے ساتھ تعلقات کو مضبوط بنانے کی پالیسی کو سراہتے ہوئے اسے عالم اسلام کے لیے ایک بہت قیمتی موقع قرار دیا ہے۔
پاک فوج کے سربراہ نے اس موقع پر دونوں ممالک کی طویل مشترکہ سرحد کا ذکر کرتے ہوئے پاکستان اور ایران کے درمیان اقتصادی و تجارتی اور سرحدی رابطوں کو وسعت دینے پر زور دیا تاکہ سیکیورٹی کی صورت حال کو مزید بہتر بنایا جا سکے ۔
ارنا کے مطابق جنرل عاصم منیر نے کہا کہ پاکستان اور ایران کے درمیان اچھے معاہدے ہوئے ہیں، مشترکہ سرحدوں میں سیکیورٹی کی صورت حال کو مزید بہتر کرنے کے لیے ہماری پائیدار کوششیں جاری رہیں گی۔
اس سے قبل اتوار کو ایرانی وزیر خارجہ حسین امیرعبداللہیان اور پاکستانی افواج کے سربراہ سید عاصم منیر کے درمیان ملاقات ہوئی جس میں علاقائی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
تہران میں ہونے والی اس ملاقات میں بھی فریقین نے دوطرفہ تعاون کو وسعت دینے پر اتفاق کیا۔
اس سے قبل اتوار کو ہی اسلامی جمہوریہ ایران کی فوج کی فضائیہ کے کمانڈر بریگیڈیئر جنرل حامد وحیدی اور پاکستانی فوج کے سربراہ سید عاصم منیر کے درمیان ملاقات ہوئی اور دونوں اعلیٰ فوجی افسران نے دو طرفہ فوجی، تعلیمی، دفاعی اور سیکیورٹی تعلقات کو وسعت دینے پر اتفاق کیا۔
ملاقات کے دوران بریگیڈیئر جنرل حامد واحدی نے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو مثبت اور تعمیری قرار دیتے ہوئے مختلف شعبوں میں باہمی روابط کو فروغ دینے کی ضرورت پر زور دیا۔
پاکستانی فوج کے سربراہ نے اپنی طرف سے اپنے دورہ ایران پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے دونوں ممالک کے درمیان دفاعی اور سیکیورٹی رابطوں اور تعلقات کو مزید بہتر کرنے اور آگے بڑھانے کی اہمیت پر زور دیا۔
واضح رہے کہ پاکستانی فوج کے سربراہ جنرل عاصم منیر اور ان کے ہمراہ وفد نے اس سے قبل ہفتہ کے روز ایرانی مسلح افواج کے چیف آف اسٹاف میجر جنرل محمد باقری، پاسداران انقلاب اسلامی کے کمانڈر میجر جنرل حسین سلامی اور اسلامی فوج کی فضائیہ کے کمانڈر سے بھی ملاقات کی تھی۔ چیف آف آرمی سٹاف کو ایرانی مسلح افواج کے چاق و چوبند دستے نے ملٹری ہیڈ کوارٹرز میں گارڈ آف آنر پیش کیا۔