ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ نے کہا کہ پاکستان غزہ میں فلسطینیوں پر غیر انسانی بمباری کو فوری روکنے کا مطالبہ کرتا ہے، عالمی برادری فوری طور پر پاکستان کے ساتھ مل کر غزہ میں سیز فائر کرانے پر کام کرے۔
ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ اسرائیل عرب لیگ کے مطالبات پر سنجیدگی سے غور کرے گا، کیونکہ اسرائیل فلسطینوں کے خلاف امتیازی سلوک برت رہا ہے۔ پاکستان کو مشرق وسطٰی میں کشیدہ صورتحال پر شدید تشویش ہے۔
ممتاز زہرا بلوچ کا کہنا تھا کہ فلسطین کے معاملے پر اقوام متحدہ کی قراردادوں پرعمل درآمد ہونا چاہیے اور اسرائیل اس بات کو یقینی بنائے کہ وہ عالمی قوانین کی پاسداری اور احترام کرے گا۔
’پاکستان فلسطین پر اسرائیلی بے رحمانہ حملوں کی مذمت کرتا ہے‘
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ غزہ پر پابندیوں اور غیر انسانی سلوک قابل مذمت ہے، غزہ میں حملے اور پابندیاں عالمی قوانین کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے جس پر پاکستان مطالبہ کرتا ہے کہ پابندیاں اٹھا کر فلسطینیوں کا حق خود ارادیت تسلیم کیا جائے۔
’عالمی برادری اسرائیلی غیر انسانی حملوں کا فوری نوٹس لے۔‘
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان فلسطین کاز کا مضبوط حامی ہے، اس حوالے سے وفاقی کابینہ نے بھی اسرائیلی جارحیت کی مذمت کی ہے۔
مزید پڑھیں
ان کا کہنا تھا چونکہ پاکستان او آئی سی کا مستقل رکن ہے اور او آئی سی کا خصوصی اجلاس بلانے کے لیے کوششیں تیز کر دی گئی ہیں۔
ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ نے ہفتہ وار میڈیا بریفنگ کے دوران کشمیر کے معاملے پر بات کرتے ہوئے کہا کہ او آئی سی کے جموں کشمیر پر خصوصی نمائندے پاکستان کے دورے پر ہیں۔ آج وہ نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ سمیت جموں کشمیر کے رہنماؤں سے ملاقاتیں کریں گے، اور آزاد جموں و کشمیر کا دورہ بھی کریں گے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہاکہ کشمیر کی صورتحال پر اپنی رپورٹ مرتب کرکے او آئی سی کنٹیکٹ گروپ کو پیش کریں گے۔ بھارت کے غیرقانونی زیرقبضہ جموں و کشمیر میں بھارتی افواج کے مظالم کا سلسلہ جاری ہے۔ بھارت مقبوضہ کشمیر میں سیاسی سرگرمیوں پر پابندی اٹھائے اور سیاسی لیڈرز کو فوری رہا کیا جائے۔
انہوں نے نگراں وزیر اعظم کے دورہ چین کے بارے میں بتایا کہ وزیراعظم انوالحق کاکڑ 2 روزہ دورہ پر چین جائیں گے، وہاں چینی صدر شی جن پنگ کی دعوت پر بی آر آئی آئی اجلاس میں 17 سے 18 اکتوبر کو شرکت کریں گے۔
ممتاز زہرا بلوچ کا کہنا تھا کہ وہ سائیڈ لائن پرعالمی رہنماؤں اور معاشی اداروں کے سربراہوں سے ملاقات کریں گے، سب سے اہم سی پیک کے حوالے سے بھی ملاقاتیں کریں گے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے بھارت کے مسلمانوں کے خلاف رویے پر بات کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعلٰی اتر پردیش کے بیانات قابل مذمت ہیں، ان کے بیانات ہندوتوا اور اکھنڈ بھارت ذہنیت کے غماز ہے۔
’بھارت میں اقلیتوں پر مظالم ڈھائے جارہے ہیں۔‘
ترجمان دفتر خارجہ نے آئی سی سی کرکٹ ورلڈ کپ پر بھارت کے متعصبانہ رویے پر بھی بات کی اور کہا کہ بھارت ورلڈ کپ کا میزبان ہے، سیکیورٹی مہیا کرنا بھی بھارتی ریاست کی ذمہ داری ہے۔ پاکستانی کرکٹ ٹیم کو سازگار ماحول فراہم کرنا بھی بھارت کی ذمہ داری ہے۔
انہوں نے کہا کہ زینب عباس کے خلاف بے جا ٹویٹ پر کیس درست اقدام نہیں ہے اور بلاو جواز کیس میں زینب کو گھسیٹا جارہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستانی صحافیوں اور شائقین کو ویزے جاری کرنے پر بھارت سے رابطے میں ہیں، جلد ویزوں کے اجراء کا مطالبہ کررہے ہیں۔
ممتاز زہرا بلوچ نے افغانستان میں ہونے والے زلزے پر پاکستان کا موقف پیش کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان افغانستان میں ہولناک زلزلہ پرغمزدہ ہے، پاکستان ہلاکتوں اور نقصانات پر افسوس کا اظہار کرتا ہے۔ پاکستان افغانستان کے ساتھ یکجہتی اور تعاون کا یقین دلاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان قومی سلامتی کو ملحوظ خاطر لاتے ہوئے غیرقانونی افغان باشندوں کے خلاف کارروائی کرے گا، یکم نومبر سے غیرقانونی باشندوں و مہاجرین کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ پاکستانی امیگریشن و دیگر ریاستی قوانین کے تحت غیرقانونی تارکین وطن کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔
’پاکستان کالعدم و دہشت گرد تنظیموں کے خلاف کارروائی پر افغان حکومت کی کوششوں کا خیرمقدم کریں گے۔‘
ترجمان کے مطابق پاکستان کا غیرقانونی افغان مہاجرین یا دیگر باشندوں کو بھیجنا قومی مفاد میں ہے۔ دہشتگردی کے پیش نظر یہ فیصلہ کیا گیا ہے کیونکہ کچھ عناصر پاکستان میں دہشت گردی میں ملوث پائے گئے ہیں۔
بریفنگ کے دوران ترجمان دفتر خارجہ نے نگراں وزیرخارجہ جلیل عباس جیلانی کے دورہ آذربائیجان کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ 9 اور 10 اکتوبر کو او آئی سی کونسل آف فارن منسٹرز کانفرس میں شرکت کی اور آذربائیجان میں کانفرس کی سائیڈ لائن پر سیکریٹری جنرل ای سی او اور آذربائیجان کے ہم منصب سے ملاقات کی۔