اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے مصنوعی ذہانت (اے آئی) کی بین الاقوامی گورننس (اے آئی) کے مسائل سے نمٹنے کے لیے 39 رکنی مشاورتی بورڈ کا اعلان کیا ہے جس میں پاکستان سے ڈیجیٹل رائٹس فاؤنڈیشن (ڈی آر ایف) کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر نگہت داد بھی شامل ہیں۔
نگہت داد اس وقت ڈیجیٹل رائٹس فاؤنڈیشن کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر کی حیثیت سے خدمات انجام دے رہے ہیں، جو پاکستان میں واقع ایک ممتاز غیر منافع بخش تنظیم ہے۔ ان کا کام آن لائن آزادی اظہار، رازداری اور ٹیکنالوجی کی مدد سے صنفی بنیاد پر تشدد جیسے اہم مسائل پر مرکوز ہے۔
اقوام متحدہ نے اپنی ویب سائٹ پر اعلان کیا ہے کہ نگہت داد کا غیر متزلزل عزم اپنے ملک کی سرحدوں سے باہر پھیلا ہوا ہے، کیونکہ وہ ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز اور ریگولیٹری فریم ورک سے متعلق عالمی رائے کی پرزور وکالت کرتی ہیں۔
ڈیجیٹل حقوق کے شعبے میں نگہت کی غیر معمولی کامیابیوں نے انہیں متعدد اعزازات سے نوازا ہے جن میں ٹی ای ڈی فیلو کے طور پر پہچان، ڈچ ہیومن رائٹس ٹیولپ ایوارڈ شامل ہیں۔ ان کی کثیر الجہتی کامیابیاں انسانی حقوق اور ڈیجیٹل آزادیوں کے عالمی فروغ میں ان کی گرانقدر خدمات کو اجاگر کرتی ہیں۔
اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ اس کے سیکرٹری جنرل کا ملٹی اسٹیک ہولڈرز ایڈوائزری باڈی تشکیل دینے کا فیصلہ عالمی سطح پر مربوط مصنوعی ذہانت کی حکمرانی کے لیے سفارشات پیش کرنے سے قبل معیار کے تجزیے کو یقینی بنانا ہے تاکہ اس کے خطرات اور غیر یقینی صورتحال سے نمٹنے کے ساتھ ساتھ انسانیت کی بھلائی کے لیے ٹیکنالوجی کو بروئے کار لایا جا سکے۔
یہ پیش رفت ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب مصنوعی ذہانت دنیا بھر کے مختلف شعبوں میں تیزی سے مقبول ہو رہی ہے ۔ اقوام متحدہ نے سیکرٹری جنرل کے سفیر برائے ٹیکنالوجی کے دفتر میں قائم مشاورتی ادارے کے آپریشنز اور سیکریٹریٹ کی مدد کا بھی مطالبہ کیا ہے۔