کراچی کے ایک شہری نے اپنے والد کی وفات کا ذمہ دار غیراعلانیہ طویل لوڈشیڈنگ کو قرار دیتے ہوئے کے الیکٹرک کے خلاف عدالت سے رجوع کرلیا۔
مرحوم تاج محمد کے بیٹے نے سینیئر سول جج شرقی کی عدالت میں کے الیکٹرک کے خلاف 2 کروڑ 2 لاکھ روپے ہرجانے کی درخواست دائر کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سندھ ہائیکورٹ نے کے الیکٹرک سے بجلی کی پیداوار اور لوڈ شیڈنگ کا پلان طلب کرلیا
درخواست گزار عدنان نے اپنی درخواست میں مؤقف اختیار کیا ہے کہ 29 جون کو شدید گرمی میں طویل لوڈ شیڈنگ کی وجہ سے والد صاحب کو دل کا دورہ پڑا، انہیں اسپتال لے جایا گیا مگر وہ جانبر نہ ہوسکے۔
درخواست گزار کے وکیل عثمان فاروق کا کہنا ہے کہ کے الیکٹرک کی غفلت کی وجہ سے یہ واقعہ پیش ہوا، کے الیکٹرک سے سندھ ہائیکورٹ نے بھی اسی وجہ سے لوڈ شیڈنگ پلان طلب کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کے الیکٹرک صارفین کا خیال رکھنے میں بری طرح ناکام ہوئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: مفتاح اسماعیل کا اوور بلنگ پر کے الیکٹرک کے خلاف پٹیشن دائر کرنے کا اعلان
واضح رہے کہ سندھ ہائیکورٹ نے 4 جولائی کو کے الیکٹرک کی جانب سے ہیٹ ویو کے دوران بجلی کی غیراعلانیہ لوڈ شیڈنگ کے خلاف جماعت اسلامی کی درخواست پر کے الیکٹرک سے 15 جولائی تک بجلی کی پیداوار اور لوڈ شیڈنگ کا پلان طلب کیا تھا۔
سندھ ہائیکورٹ میں 15 اگست کو ہونے والی سماعت میں کے الیکٹرک نے درخواست گزار کی جانب سے لوڈ شیڈنگ کے دعوے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ کراچی میں 70 فیصد فیڈرز لوڈ شیڈنگ سے مستثنیٰ ہیں، صرف 30 فیصد فیڈرز پر چوری اور کنڈے کے خلاف کارروائی کے دوران بجلی کی فراہمی متاثر ہوسکتی ہے۔
سندھ ہائیکورٹ نے ہیٹ ویو میں بجلی کی لوڈ شیڈنگ کے خاتمے سے متعلق جماعت اسلامی کی درخواست پر کے الیکٹرک کے جواب پر دلائل طلب کرتے ہوئے مزید سماعت 21 اگست تک ملتوی کردی تھی۔