جنسی زیادتی اسکینڈل کی تحقیقات نہ کرپانے پر کینٹربری کے آرچ بشپ جسٹن ویلبی مستعفی

منگل 12 نومبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

چرچ آف انگلینڈ کے سب سے سینیئر پادری کینٹربری کے آرچ بشپ جسٹن ویلبی مستعفی ہوگئے۔ انہوں نے استعفے کی وجہ بتاتے ہوئے کہا ہے کہ وہ مسیحی سمر کیمپوں میں ایک رضاکار کی طرف سے جنسی استحصال کے الزامات کی مناسب تحقیقات کو یقینی بنانے میں ناکام رہے جس کے باعث وہ اپنا عہدہ چھوڑ رہے ہیں۔

منگل کو اپنے استعفے کے خط میں ویلبی نے کہا کہ انہیں گھناؤنی زیادتیوں پر کارروائی نہ کرنے کی ذاتی اور ادارہ جاتی ذمہ داری قبول کرنی چاہیے۔

یہ بھی پڑھیں: سڈنی چرچ حملہ، زخمی پادری نے حملہ آور کو معاف کردیا

ویلبی نے کہا کہ چرچ آف انگلینڈ کی حفاظت کے دوران تاریخی ناکامیوں پر میں طویل عرصے سے احساس شرمندگی میں مبتلا تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ مجھے امید ہے کہ یہ فیصلہ واضح کر دے گا کہ چرچ آف انگلینڈ تبدیلی کی ضرورت اور چرچ کو محفوظ بنانے کے لیے کتنا سنجیدہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں بدسلوکی کے متاثرین کے دکھ میں شریک ہوں۔

یاد رہے کہ 5 روز قبل ایک رپورٹ نے سنہ 1970 کی دہائی میں سامنے آنے والے جنسی زیادتی کے الزامات سے درست طور پر نہ نپٹ سکنے پر 68 سالہ ویلبی کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔

رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ برطانوی وکیل جان اسمتھ نے 40 برسوں کے دوران0 100 سے زائد لڑکوں کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا تھا۔

مزید پڑھیے: سڈنی چرچ حملہ: اسرائیل مخالف پادری چاقو حملے میں معجزاتی طور پر کیسے بچ نکلے؟

اسمتھ Iwerne ٹرسٹ کا چیئرمین تھا اور اس نے انگلینڈ میں ڈورسیٹ میں عیسائی کیمپوں کو مالی امداد فراہم کی تھی جہاں ویلبی نے اپنے مقرر ہونے سے پہلے ایک ہاسٹل آفیسر کے طور پر کام کیا تھا۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسمتھ سنہ 1984 میں افریقہ چلا گیا اور سنہ 2018 میں مرنے سے پہلے تک زمبابوے اور جنوبی افریقہ میں بدسلوکی کرتا رہا۔

ناکامیاں اور کوتاہیاں

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ چرچ آف انگلینڈ کو سنہ 2013 میں کیمپوں میں جنسی زیادتی کے دعووں کے بارے میں اپنی اعلیٰ سطح پر علم تھا اور ویلبی کو آرچ بشپ بننے کے مہینوں بعد اسی سال ان الزامات کے بارے میں پتا چلا۔

ویلبی نے ناکامیوں اور بھول چوک کے لیے معذرت کی لیکن کہا کہ انہیں سنہ 2013 سے پہلے الزامات کا کوئی اندازہ یا شبہ نہیں تھا۔

رپورٹ نے نتیجہ اخذ کیا کہ اس کا امکان نہیں تھا اور ان پر الزام لگایا گیا کہ وہ مناسب تحقیقات کو یقینی بنانے کے لیے اپنی ذاتی اور اخلاقی ذمہ داری نبھانے میں میں ناکام رہے ہیں۔

مزید پڑھیں: آسٹریا میں امام اور یہودی ربی کی دوستی کے چرچے کیوں ہو رہے ہیں؟

اس میں مزید کہا گیا ہے کہ اگر دعوے کی اطلاع پولیس کو سنہ 2013 میں دی گئی ہوتی تو اس کی مکمل تفتیش ہو سکتی تھی اور اسمتھ کو مرنے سے پہلے الزامات کا سامنا کرنا پڑ سکتا تھا۔

کینٹربری کے نئے آرچ بشپ کی تقرری کے لیے چرچ کے طریقہ کار کے لیے عالموں کی ایک باڈی اور برطانوی وزیر اعظم کی طرف سے نامزد کردہ ایک چیئرپرسن کی ضرورت ہوتی ہے تاکہ اس کے لیے 2 نام پیش کیے جائیں۔

امکان ہے کہ کینٹربری کے 106 ویں آرچ بشپ کے لیے بشپ آف ناروچ گراہم عشر یا بشپ آف چیلمسفورڈ گلی فرانسس دہقانی کو ویلبی کی جگہ مقرر کیا جاسکتا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp