پوپ لیو کا دنیا بھر میں جنگیں روکنے کا مطالبہ

پیر 23 جون 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

عیسائیوں کے روحانی پیشوا پوپ لیو نے دنیا بھر میں جاری جنگوں کے خاتمے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ انسانیت شدید اذیت سے گزر رہی ہے اور امن کی متلاشی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: امریکا کے ایران پر حملوں کے بعد پوپ لیو کا ردعمل بھی سامنے آگیا

عیسائی کمیونٹی کے چودھویں پوپ لیو نے اپنے بیان میں کہا کہ کوئی بھی مسلح فتح ماؤں کے درد اور بچوں کے خوف کی تلافی نہیں کر سکتی۔ انہوں نے زور دیا کہ دنیا کی اقوام کو اپنے مستقبل کی بنیاد تشدد اور خونی تنازعات کے بجائے امن پر رکھنی چاہیے۔

انہوں نے خاص طور پر اسرائیل اور فلسطین کے درمیان جاری تنازع کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ وہاں عام شہری شدید مصائب کا شکار ہیں، جب کہ غزہ میں انسانی امداد کی اشد ضرورت کو مسلسل نظر انداز کیا جارہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: غزہ کے والدین کی چیخیں آسمان تک جارہی ہیں، پوپ لیو نے جنگ بندی کی اپیل کردی

پوپ لیو نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ جنگ کے المیے کو ختم کرنے کے لیے عملی اقدامات کرے، کیونکہ یہ ہر فرد اور ملک کی اخلاقی ذمہ داری ہے کہ وہ انسانیت کو بچانے کے لیے آواز بلند کرے اور امن کو فروغ دے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

ماہرنگ بلوچ کی نوبل امن انعام کے لیے نامزد کرنے والا ی’یورگن واٹنے فریڈنس‘ کون ہے؟

ٹرمپ اور شہباز ملاقات سے بھارتی اثرورسوخ کو دھچکا لگا ہے، وزیر اعظم آزاد کشمیر چوہدری انوارالحق

ماہرنگ بلوچ کی نوبل امن انعام کی نامزدگی کے پیچھے بھارتی خفیہ ایجنسی کا کیا کردار ہے؟

کھیل رہے تھے تو ہاتھ بھی ملانا چاہیے تھا، کانگریس رہنما ششی تھرور کی بھارتی ٹیم پر تنقید

گھر کی تعمیر کے لیے 20 سے 35 لاکھ تک قرضہ کن شرائط پرحاصل کیا جا سکتا ہے؟

ویڈیو

’میڈن اِن پاکستان‘: 100 پاکستانی کمپنیوں نے بنگلہ دیشی مارکیٹ میں قدم جمالیے

پولیو سے متاثرہ شہاب الدین کی تیار کردہ الیکٹرک شٹلز چینی سواریوں سے 3 گنا سستی

وزیراعظم شہباز شریف کی امریکی صدر سے اہم ملاقات، ڈونلڈ ٹرمپ کو دورہ پاکستان کی دعوت، اہم منصوبوں پر تبادلہ خیال

کالم / تجزیہ

بگرام کا ٹرکٖ

مریم نواز یا علی امین گنڈا پور

پاکستان کی بڑی آبادی کو چھوٹی سوچ کے ساتھ ترقی نہیں دی جا سکتی