اسرائیل کی بحریہ نے غزہ کی طرف جانے والی انسانی امدادی فلوٹیلا کے زیادہ تر جہاز روک دیے اور سیکڑوں کارکنان کو حراست میں لے لیا، مگر پولینڈ کی پرچم بردار کشتی ’ Marinette‘ اب بھی غزہ کی طرف رواں دواں ہے۔
ابتدائی طور پر 44 جہازوں پر مشتمل یہ فلوٹیلا اب صرف ایک فعال جہاز تک محدود ہے۔
Marinette, our prayers and hopes are with you. Sail strong, stay safe, and may you reach Gaza in victory. Break the siege, open the humanitarian corridor, and let this be the beginning of the end of the occupation. Free Palestine 🇵🇸 pic.twitter.com/HqtVvyhx6U
— |˶˙ᵕ˙ )ノ༄🇵🇸 (@kazeverbloom) October 3, 2025
کشتی کے آسٹریلوی کیپٹن ’کیمیرون‘ نے ویڈیو کال میں بتایا کہ ابتدائی انجینئرنگ مسئلے کی وجہ سے وہ باقی فلوٹیلا سے پیچھے رہ گئے، لیکن اب جہاز مکمل طور پر غزہ کی سمت روانہ ہے۔ یات میں ترک شہریوں کی ایک ٹیم، عمان سے ایک خاتون، اور کیپٹن خود شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:گلوبل صمود فلوٹیلا میں شامل سابق سینیٹر مشتاق احمد خان کی گرفتاری پر اہلیہ کا اہم بیان
لائیو ویڈیو فیڈ کے مطابق یات بحیرہ روم میں غزہ کی حدود سے تقریباً 80 کلومیٹر دور ہے۔
اسرائیل کی وزارت خارجہ نے پہلے خبردار کیا تھا کہ جہاز کو بلاک کے اندر داخل ہونے سے روکا جائے گا، لیکن ’ Marinette ‘نے ہمت نہیں ہاری۔
اسرائیل کی کارروائی میں 42 جہاز روک لیے گئے اور ان کے مسافر حراست میں لیے گئے، جن میں معروف سرگرم کارکن ’گریٹا تھنبرگ، سابق بارسلونا کی میئر آدا کولاؤ، اور یورپی پارلیمنٹ کی رما حسن‘ بھی شامل ہیں۔
İsrail donanmasının baskınları sonrası Küresel Sumud Filosu’ndan yalnızca Polonya bandıralı Marinette teknesi Gazze kıyılarına ilerleyişini sürdürüyorhttps://t.co/a3HNyEQvq7 pic.twitter.com/xhBI0HyFuv
— İlke TV (@ilketvcomtr) October 3, 2025
بین الاقوامی ردعمل شدید ہے۔ کئی عالمی رہنماؤں نے اسرائیل کی کارروائی کو غیر قانونی قرار دیا ہے، جبکہ عالمی احتجاج بھی جاری ہے۔ اقوام متحدہ کی خصوصی رپورٹر ’فرانسیسکا البانیز‘ نے اسے غیر قانونی اغوا قرار دیا اور غزہ کے عوام کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کیا ہے۔
یہ فلوٹیلا انسانی امداد پہنچانے کی سب سے بڑی بحری مہم ہے اور ’ Marinette ‘ کا آگے بڑھنا انسانی ہمدردی اور عالمی توجہ کا مرکز بنا ہوا ہے۔